وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے وحدت ہاوس میں ذمہ داران کے اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کا رخ دہشت گرد قوتوں سے ہٹا کر پرامن شہریوں کی طرف موڑ نا ضرب عضب کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کی کوشش ہے۔ملک کے ہر مظلوم طبقے کو یہ امید تھی کہ نیشنل ایکشن پلان عام شہریوں کے جان و مال کے تحفظ میں بھرپور کردار ادا کرے گا لیکن اسے انتقامی کاروائیوں کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔قائد وحدت ناصر ملت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی جدوجہد مظلوم کی حمایت میں ہے چاہے وہ مظلوم سکھ ہو ،کافر ہو ،عیسائی ہو یا کسی بھی مکتبہ فکر سے اس کا تعلق ہو۔
انہوں نے کہا کہ خرم ذکی ایک جرات مند محب وطن تھا ۔اس سے تکفیری قوتوں نے جینے کا حق چھین لیا ہے۔ہم اس کی قانونی جنگ لڑیں گے اور اس کے خاندان کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔علامہ مختار امامی کا مذید کہنا ہے کہ قائد وحدت ناصر ملت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا واضح موقف ہے کہ ملت تشیع کے خلاف وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کے مظالم کی بھی ایک طویل فہرست ہے۔جب تک یہ نون لیگ ہمارے مطالبات نہیں کرتی تب تک ہمارا احتجاج ختم نہیں ہو گا۔ ہمارا پاس واپسی کا واحد آپشن ہمارے مطالبات کی من و عن منظوری ہے۔ مزید مظالم برداشت نہیں کر سکتے۔ جب تک میری قوم کی سلامتی و تحفظ کے لیے عملی اقدامات نہیں ہوں گے تب تک میری بھوک ہرتال جاری رہے گی،اس موقع پر صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل یعقوب حسینی ۔سیکرٹری تنظیم سازی عالم کربلائی ، پولٹیکل سیکرٹری ،علی حسین نقوی آفتاب میرانی ،اور شفقت لانگا بھی موجود تھے۔