وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے موقف کی حمایت میں جمعہ کے روز ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا۔مختلف شہروں میں احتجاجی ریلیاں نکالیں گئیں۔شرکا نے دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگز اور ریاستی جبر کے خلاف بینر اٹھا رکھے تھے۔مظاہرین نے تکفریت مردہ باد ،امریکہ مردہ باد اوردہشت گردی کے خلاف نعرہ بازی کی۔مظاہرین نے حکومتی اداروں کی طرف سے نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں عام شہریوں کو ہراساں کیے جانے اور بے جا مقدمات قائم کرنے پرشدید ردعمل کا اظہار کیا ۔اس سلسلے میں وفاقی دارالحکومت سے ریلی کا آغاز امام بارگاہ اثنا عشری G-6/2 سے ہوا جس کی قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما ملک اقرار حسین ودیگرقائدین نے کی۔ریلی میں سول سوسائٹی کے لوگ بھی شریک تھے۔ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ملک کی مقتدر قوتوں کے ہاتھوں عام شہریوں کے بنیادی حقوق کو پامال کر کے آئین پاکستان کی تضحیک کی جا رہی ہے۔دہشت گردی کے خلاف بنانے جانے والے نیشنل ایکشن پلان کو شیعہ سنی عقائد میں رکاوٹوں کے لیے استعمال نہیں کرنے دیا جائے گا۔درود و سلام اور مجالس کی محافل کو محدود کرنے کی حکومتی کوشش مٹھی بھر تکفیریوں کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے ہے۔اگرنیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل نہ کیا اور اس کے اہم نکات کو اسی طرح معطل رکھا گیا تو ملک کے بیس کروڑ عوام کی بے چینی میں اضافہ ہو گا۔حکومتی صفوں میں موجود تکفیری فکر کے لوگ نفرتیں بانٹ کر ملک کا امن تباہ کرنا چاہتے ہیں۔حکمران نے دوغلی پالیسی سے اپنی سیاست کو بچایا ہوا ہے جبکہ ملک کی سالمیت و استحکام کو داو پر لگا رکھا ہے۔