وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے لاہور میں صوبائی سیکرٹریٹ میں صوبائی اور ضلعی کابینہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں جاری شیعہ نسل کشی نہ رکی تو ملت جعفریہ سندھ حکومت کے کیخلاف راست اقدام اُٹھانے پر مجبور ہوگی، ملک بھر میں منظم منصوبہ بندی کے تحت محب وطن قوتوں کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے، پنجاب حکومت ہمارے لئے ایسے ہے جیسے کوفہ میں ابن زیاد کی حکومت تھی، ہمارے بے گناہ کارکنوں کو راولپنڈی اور چکوال میں گرفتار کرکے ہراساں کیا جا رہا ہے۔ راولپنڈی پولیس نے غنڈہ گردی اور چادر و چار دیواری کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے خواتین کو گرفتار کیا، پنجاب کا وزیر قانون ملت جعفریہ کے لئے یہاں کوفہ کے گورنر کا کردار ادا کر رہا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ہمارے سینکڑوں شہداء کے قاتلوں کو گرفتاری کی بجائے مراعات دی جا رہی ہیں، ان حالات میں ہم خاموش نہیں رہیں گے، دہشت گردوں کے سرپرست حکمرانوں کو یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہم ان ملک دشمنوں کو وطن عزیز میں غنڈہ گردی کی اجازت نہیں دینگے۔ کالعدم دہشت گرد جماعت کو پنجاب میں کھلی چھٹی دے کر پنجاب حکومت فرقہ واریت کو ہوا اور اصل ملکی مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے خصدار میں سکیورٹی فورسز پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں سے مذاکرات کے حامی گروہوں سے یہ پوچھا جائے کہ آئے دن سکیورٹی فورسز اور بے گناہ پاکستانیوں کے بہتے لہو کا ذمہ دار کون ہے؟ دہشت گردوں کو مذاکرات کے بہانے منظم ہونے کا موقع دیا گیا، ایٹمی قوت پاکستان کو ان بزدل اور نااہل حکمرانوں کے سبب دنیا بھر میں بدنامی کا سامنا ہے، پاکستان کی سلامتی کو سب سے بڑا خطرہ دہشت گردوں اور اُن کے حامیوں سے ہے۔