وحدت نیوز (اسلام آباد) اسلام آباد کے ڈپٹی میئرز ذیشان نقوی،چوہدری رفعت جاوید اوراعظم خان نے اپنے وفد کے ہمراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ان کی بھوک ہڑتال کے اٹھارویں روز ایم ڈبلیو ایم کے احتجاجی کیمپ میں ملاقات کی۔وفد نے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ کے موقف کی تائید کرتے ہیں کہ ملک میں انتہاپسندی اور دہشت گرد طاقتوں کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ہر محب وطن پرامن پاکستان کے خواہ ہے۔کسی بھی مسلک یا مذہب کے افراد کی ٹارگٹ کلنگ بلاشبہ ایک گھناونافعل اور ملکی سلامتی و استحکام کے لیے نقصان دہ ہے۔انہوں نے کہا کہ آپ کے ان مطالبات کو اعلی قیادت تک پہنچایا جائے گا۔علامہ ناصر عباس جعفری نے وفد کے شرکا کا آمد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا اختلاف کسی مخصوص جماعت یا گروہ سے نہیں بلکہ ملک دشمن نظریات سے ہے۔ ہم جہوری اقدار کے حامی ہیں اور عوام کے حقوق کی پامالی کو جمہوریت کے منافی سمجھتے ہیں۔لوگوں کے جان و مال کا تحفظ ریاست کی اولین ذمہ داری بنتی ہے ۔لیکن حکومت اس معاملے میں ذمہ دارانہ کردار ادا نہیں کر رہی۔ملت تشیع کے نامور افراد کو چن چن کر قتل کیا جا رہا ہے۔ گلگت بلتستان اور پارہ چنار میں ہمارے لوگوں کو زمینوں پرقبضے کیے جا رہے ہیں۔ شیعہ سنی عقیدوں کو نیشنل ایکشن پلان کی بھینٹ چڑھا کر لوگوں کے اسلام کی اصل سے دور کرنے کی حکومتی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو ہمارے اصولی اور جائز مطالبات تسلیم کرنے ہوں گے۔ ہمارے اعصاب کا امتحان نہ لیا جائے۔اگر حکومت یہ سمجھتی ہے تو کہ ہم مطالبات پر عمل درآمد کے بغیر یہاں سے اٹھ جائیں گے تو یہ ان کی خام خیالی ہے۔