وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری امورسیاسیات سید ناصرشیرازی نے ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس بیوروسلطان آفتاب کے قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے روبروپاکستان میں موجود نام نہاد مذہبی کالعدم جماعتوں اور عالمی دہشت گردگروہ داعش کے تعلقات کے بارے میں چشم کشاءحقائق نشر کرنے پر کہا ہے کہ ہم برس ہا برس سے پاکستان کے خفیہ اداروں اور ریاستی مشنری کی توجہ اس جانب مبذول کرواتے رہے ہیں کہ وطن عزیز کی خارجی سے زیادہ داخلی سرحدوں کو خدشات لاحق ہیں ، اسلام کے نام پر تشکیل دی جانی والی بعض تنظیمیں اور مدارس پاکستان میں شیعہ سنی عوام کے قتل عام ، ملٹری تنصیبات پر حملے، مساجد ، امام بارگاہوں اور مزارات پر بمباری سمیت سنگین جرائم میں ملو ث ہیں ، جنہیں عالمی دہشت گرد گروہوں کی پشت پناہی بھی حاصل ہے، یہی جماعتیں پاکستان میں داعش، طالبا ن، القائدہ کیلئے ہمدردی اور سہولت کاری کے کام انجام دیتی ہیں
انہوں نے کہا کہ شام میں عالمی دہشت گرد گروہ داعش کیلئے پاکستان سے بھرتیاں اور اس میں خواتین کی خصوصی دلچسپی کے ساتھ شمولیت باعث تشویش ہے، ایسے عوامل عالمی سطح پر پاکستان کی بدنامی کا سبب بنیں گے، ڈی جی آئی بی کے چشم کشاء حقائق ریاستی اداروں ، مقتدر حلقوں اور ان نام نہاد مذہبی وسیاسی جماعتوں کے ہمدردوں کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہیں ، جن کی جانب خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے، یہ بیانات کسی سیاسی رہنما،تجزیہ نگاریا نامہ نگارکے نہیں بلکہ ہاکستان کی اعلیٰ خفیہ ایجنسی کے سربراہ کے ہیں جن کو کسی صورت نظر انداز نہیں کیا سکتا۔