وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری سیاسیات سید ناصر شیرازی اور امامیہ ا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی صدر تہور عباس نے ایم ڈبلیو ایم سینٹرل سیکریٹریٹ میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں مجلس وحد ت مسلمین اور امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے کارکنوں پر قائم مقدمات فی الفور ختم کیے جائیں۔مسلم لیگ نون نے ہماری انتخابی مہم کو سبوتاژ کرنے کے لیے ہمارے سینئر عہدیدران کو گرفتار کر کے ان پر دہشت گردی کے مقدمات قائم کیے ۔یمن کے حوالے سے افواج پاک کے موقف کی تائید اور پاکستان کو ٖغیر جانبدار رکھنے کے لیے نکالی جانے والے ریلی کا ہمیں آئینی و قانونی حق حاصل تھا۔ہمارا یہ موقف جذبہ حب الوطنی کے عین متقاضی ہے کہ افواج پاکستان کو وطن عزیز میں مختلف محاذوں کا سامنا ہے ایسی صورتحال میں ہم کسی پرائی جنگ کا حصہ بننے کے متحمل نہیں ہیں۔دو مسلم ممالک کے درمیان تنازعہ کی صورت میں آئین ہمیں صرف ثالثی کا کردار ادا کرنے کی اجازت دیتا ہے نہ کہ فریق بننے کی۔ ریلی شرکا کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات کا اندارج مسلم لیگ کی انتقامی کاروائی اور سیاسی دباوکی کوشش ہے جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا ہم ایک پُرامن قوم ہیں اور اپنے حقوق کے حصول کے لیے جدوجہد اور اظہار رائے کی آزادی ہمارا آئینی حق ہے۔ جس سے روکنابلاجواز اور آئین پاکستان سے انحراف ہے۔گلگت بلتستان کے معروف شخصیت ،مجلس وحدت گلگت بلتستان کابینہ کے رکن اور آئی ایس او کے سابق مرکزی صدر عارف حسین قنبری کو تین ماہ قبل پولیس نے گرفتار کیا اور ابھی تک ان کی ضمانت نہیں ہونے دی جارہی جو سراسر زیادتی اور بدنیتی اور نون لیگ کے سیاسی دباو کا نتیجہ ہے۔ انسداد دہشت گردی کے نام پر سیاسی انتقام کے لیے ریاستی اداروں کو استعمال کیا جا رہا ہے۔ کالعدم گروہوں کی ایما پر ہمارے ساتھ روا رکھے جانے والا یہ غیر جمہوری اور نامناسب طرز عمل مسلم لیگ نون کے مسائل میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔ایم ڈ بلیو ایم کے قائدین کے خلاف کاٹی گئی دہشت گردی کی جھوٹی ایف آئی آر فورا ختم کی جائے۔ہم حکومت کو چار دن کی مہلت دیتے ہیں کہ وہ ہمارے تمام بے گناہ اسیروں کو فوری طور پر رہا کرے اگر ایسا نہ کیا گیا تو پھر مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ ا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی طرف سے عوامی قوت کے ساتھ حکومت کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی تحریک کا اعلان بھی کیا جا سکتا ہے۔