وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور ملی یکجہتی کونسل کےمرکزی رہنما علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ دہشت گردی نے ملک کو تباہ و برباد کردیا ہے،دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کیلئے برسوں سے مطالبے کرتے آرہے ہیں،لیکن اس پر کوئی عمل نہیں کیا گیا ،سانحہ پشاور کے بعد کچھ آثار ایسے نظر آرہے ہیں کہ حکومت دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے لیے پرعزم ہے،اس سلسلے میں دہشت گردوں کے خلاف جو کارروائی کی جارہی ہے،منجملہ ملٹری کورٹس کا قیام ہم اس کی بھرپوراور مکمل تائید کرتے ہیں تاہم یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ ہرقسم کےدہشت گرد،اوردہشت گردوں کے خلاف بلا استثناکاروائی کی جائے اور کسی کو اس سےمستثنیٰ نہ کیا جائے۔
اپنی رہائش گاہ پر منعقدہ ملی یکجہتی کونسل کے اجلاس کے اختتام پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے علامہ محمد امین شہیدی نے کہا کہ ان عدالتوں کے قیام کا مقصد فوری اور منصفانہ انصاف ہونا چاہیے اور یہ بھی خیال رکھا جائے کہ کوئی بے گناہ اس کے شکنجے میں نہ آئے،اگر ملک میں موجود عدالتیں انصاف فراہم کرتیں،مجرموں کو کڑی سزائیں دیتیں، قاتلوں کو باعزت بری نہ کرتیں،کوئٹہ،کراچی،تفتان،چلاس،نانگاپربت اور بابوسرکے حادثوں کے مجرموں کو عبرت کا نشان بنائیں تو آج ملٹری کورٹس کی کوئی ضرورت پیش نہ آتی۔وطن ِ عزیز کو دہشت گردی کے بحران سے نکالنے کے لئے ضروری ہے کہ دہشت گردی کے فروغ میں ملوث مدارس کے خلاف بلا استثنا بے رحم آپریشن کیا جائے،تاہم تعمیری کام کرنے والے اداروں کو بے جا تنگ نہ کیا جائے۔