وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صوبائی سیکرٹریٹ میں مختلف شیعہ تنظیموں ،بانیان مجالس ،عزاداران کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا ،جس میں پنجاب حکومت کی جانب سے مجالس کی رجسٹریشن علماء و ذاکرین کو لائسنس جیسے احکامات کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ پنجاب حکومت وضاحت کرے کہ ایسے متعصبانہ اقدامات کے احکامات ان کو کہاں سے ملے،پریس کانفرنس میں مرکزی رہنما مجلس وحدت مسلمین سید اسد عباس نقوی نے یہ اعلان کیا کہ اگر پنجاب حکومت کی جانب سے اخبار میں چھپنے والی خبر کی وضاحت نہ آنے کی صورت میں 5 محرم سے مجالس سول سیکرٹریٹ کے باہر شروع ہونگے،اور مطالبات کی منظوری تک دھرنا دینگے،پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مبارک موسوی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پنجاب نے کہا کہ عزاداران امام حسین ؑ کو ہراساں کرنے کے لئے پنجاب حکومت نت نئے حربے اپنانے میں مصروف ہے،ہمیں یوں محسوس ہوتا ہے کہ پنجاب میں راناثنااللہ ہوم سیکرٹری پنجاب،چیف سیکرٹری پنجاب امن عامہ کو خراب کرنے کی بھرپور کوششوں میں مصروف ہیں،ان کو یہ ایجنڈا کہاں سے ملا ہے یہ بھی اپنی جگہ ہماری قوم کے لئے ایک تشویشناک مسٗلہ ہے،پنجاب کی پرامن فضا کو خراب کرنے کی سازش کو ہم کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ عزاداری امام حسین ؑ ہماری شہ رگ حیات ہے،ہم اپنی شہ رگ پر کسی بھی ظالم کو ہاتھ ڈالنے کی اجازت نہیں دینگے،مجالس، جلوس ہائے عزاء ہمارا آئینی قانونی اور جمہوری حق ہے،ہم اس پر کسی بھی قسم کے قدغن کو ہرگز برداشت نہیں کریں گے،ہم اپنے گھروں میں مجالس عزاء برپا کریں یا نہ کریں،یہ ہماری عبادت کا معاملہ ہے اس پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جایگا،پریس کانفرنس میں علامہ حسن ہمدانی ،علامہ وقارالحسنین نقوی،سید نوبہار شاہ،سردار ابوذر بخاری،افسرحسین خان،سید حسنین زیدی،نضمالحسن سمیت دیگر عمائدین شریک تھے، پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ وقارالحسنین نقوی نے کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے مجالس کو رجسٹرڈ،اور علماء و ذاکرین کو لائسنس کے ساتھ مشروط کے نوٹیفیکیشن کو ہم ظالمانہ غیر آئینی غیر قانونی غیر جمہوری اقدام تصور کرتے ہوئے مسترد کرتے ہیں،پنجاب حکومت متنازعہ اور متعصبانہ نوٹیفکیشن کی5 محرم تک وضاحت کرے،بصورت دیگر ہم پنجاب سول سیکرٹریٹ کے باہر احتجا ج کرنے پر مجبور ہوجائیں گے،ہم شیعہ قومی جماعت مجلس وحدت مسلمین کے ہر آواز پر لبیک کہتے ہیں اور عزاداران کو درپیش مشکلات کی جدو جہد میں اپنی قومی جماعت کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔