وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام امامیہ جامع مسجد پشاور میں تکفیری دہشت گردوں کی جانب سے خودکش حملے اور درجنوں نمازیوں کے بہیمانہ قتل عام کے خلاف نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیاجس میں کثیر تعداد میں کارکنوں نے شرکت کی۔
مظاہرین نے پشاور اور کوئٹہ دہشتگردی کو ملت جعفریہ کیخلاف منظم منصوبہ بندی کے ساتھ شیعہ نسل کشی قرار دیتے ہوئے بلوچستان اور خیبر پختون خواہ حکومت کی مکمل ناکامی کی شدید مذمت کی،اتوار کو مجلس وحدت مسلمین نے ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان بھی کیا ہے۔
شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم ضلع راولپنڈی کے ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ علی اکبر کاظمی اور ضلع اسلام آباد کے سیکریٹری جنرل ظہیر عباس نقوی نے کہا کہ اس المناک سانحہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ قیمتی انسانی جانوں کا غیر معمولی ضیاع انتہائی افسوسناک ہے۔ ملک دشمن عناصر کو قومی دھارے میں شامل کرنے کی خواہش کے بھیانک نتائج پوری قوم کو بھگتنے پڑ رہے ہیں۔دہشت گردوں کے ساتھ ریاست کی مفاہمتی پالیسی کا یہ باب ہمیشہ کے لیے بند کیا جائے تاکہ مستقبل میں مزید سانحات سے بچا جا سکے۔
انہوں نے کہا خانہ خدا میں خون کی ہولی کھیلنے والوں کا نہ تو کوئی مذہب ہے اور نہ ہی کوئی وطن ہے۔دہشت گردوں کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھانا امن وسلامتی کو دانستہ طور پر تباہی کی طرف لے جانے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی اداروں کو مزید چوکنا ہونا ہو گا تاکہ درندہ صفت عناصر کو کسی شرپسندی کا کوئی موقع نہ مل سکے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ چالیس سال میں دہشت گردی کی سب سے زیادہ شکار ملت تشیع ہوئی ہے۔اس پرامن اور محب وطن قوم کو مزید آزمائش میں نہ ڈالا جائے۔ انہوں نے مجلس وحدت مسلمین کے کارکنوں کو امدادی کارروائیوں میں فوری حصہ لینے کی ہدایت بھی کی۔