وحدت نیوز(قم) بسلسلہ شھادت حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام مدرسہ الولایہ قم میں ایک مجلس کا انعقاد کیا گیا جس میں مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے نائب صدر علامہ سید حسن رضا ہمدانی صاحب نے خطاب کیا۔
انھوں نے امام علیہ السلام کی زندگی کے چار محور بیان کیے جن میں ایک محور فکری منصوبہ بندی کرنا، نظریاتی بیداری پیدا کرنا ،نیز منحرف عقائد اور قبائلی ، قومی و مذہبی اختلافات کی چارہ جوئی کے عمل کو آگے بڑھانا ، اس دور کے خطرناک پروپیگنڈوں میں سے ایک الحادی نظریات کی ترویج تھا ، اس کے خلاف امام موسی کاظم کا طرز عمل یہ تھا کہ آپ مستحکم علمی دلائل کے ساتھ ان سے بحث کرنے کے لیے میدان میں آتے اور ان نظریات کی حقیقت سے دوری اور غیر منطقی ہونے کو آشکار کرتے ، یہاں تک کہ ان نظریات کے حامل لوگوں کی ایک کثیر تعداد نے اپنی غلطی اور گمراہی کا اعتراف کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ حکمران طبقے پر گراں گزرا اور یوں حکام نے ان کو دبانے اور سخت ترین سزائیں دینے پر اتر آئے ، عقائد کے بارے میں گفتگو کرنے پر پابندی لگا دی گئی ، چنانچہ امام نے اپنے ایک ساتھی ہشام کو پیغام بھیجا کہ وہ لاحق خطرات کے پیش نظر گفتگو میں پرہیز سے کام لتے رہے۔