وحدت نیوز (شکارپور) شہداء کمیٹی شکارپور کے چیئرمین علامہ مقصود علی ڈومکی نے ایک وفد کے ہمراہ رکن صوبائی اسمبلی اور مسلم لیگ ف کے رہنماء امتیاز احمد شیخ سے ملاقات کی۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ سانحہ شکارپور کو نو ماہ کا طویل عرصہ گذر چکا ہے ،مگر سندہ حکومت کے وعدے وفا نہیں ہوئے۔ وزیر اعلیٰ کی اعلان کردہ کمیٹی کا گذشتہ کئی ماہ سے کوئی اجلاس منعقد نہیں ہوا، جس سے سندہ حکومت کے غیر سنجیدہ روئیے کا اظہار ہوتا ہے۔ شہداء کے ورثاء اور ایسے زخمی جو کام کے قابل نہیں رہے، کے لئے ملازمتوں کا اعلان کیا گیا تھا، مگر ابھی تک کسی کو بھی ملازمت نہیں دی گئی۔ سندہ میں داعش جیسی دھشت گرد تنظیم کی موجودگی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے جبکہ سندہ کے مختلف اضلاع خصوصا خیرپور ، قمبر شہداد کوٹ، شکارپور، جیکب آباد میں آج بھی دھشت گردوں کے ٹریننگ کیمپس موجود ہیں، جو کسی بھی سانحے کا سبب بن سکتے ہیں۔ ان کے خلاف بھرپور آپریشن کی ضرورت ہے۔ خانپور میں شہید شفقت عباس مطہری کے قاتل آج بھی پھر رہے ہیں جنہیں گرفتارنہیں کیا جارہا۔ جس کے باعث ہم یہ کہنے پر مجبور ہیں کہ سندہ حکومت عہد شکنی کررہی ہے۔ شکارپور ضلع کے وہ مراکزجودھشت گردی کے ٹریننگ کیمپس میں تبدیل ہوچکے ہیں ان کے خلاف بھی رینجرز اور فوج کی نگرانی میں فی الفور کارروائی کی جائے۔ انہوں نے امتیاز شیخ صاحب سے کہا کہ شکارپور سے عوام کے منتخب نمائندے کی حیثیت سے آپ ان مسائل کے سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں۔
اس موقع پر ایم پی اے امتیاز احمدشیخ نے کہا کہ وہ اسمبلی سمیت ہر فورم پر اس سلسلے میں آواز بلند کریں گے۔ شکارپور کے عوام ان شہداء اور ان کے ورثاء کو اپنا سمجھتے ہیں۔ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت نے عہد شکنی کی نئی تاریخ رقم کی ہے۔