وحدت نیوز (سکھر) مدرسہ شہید علامہ عارف حسین الحسینی پشاور کی مسجد پر حملہ اور دھماکے کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی کال پر دیگر حصوں کی طرح سکھر میں بھی احتجاجی ریلی نکالی گئی اور مظاہرہ کیا گیا، ریلی حیدری مسجد پرانا سکھر سے شروع ہوئی جو مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی شالیمار چوک کے نزدیک مظاہرے میں تبدیل ہوگئی، ریلی کی قیادت مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی صدر چوہدری اظہر حسین، مولانا علی بخش سجادی سمیت دیگر رہنما کررہے تھے، ریلی کے شرکاء نے ہاتھوں میں بینر اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر مسجد پر حملے اور دھماکوں کے خلاف نعرے درج تھے۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ وفاقی حکومت اور خیبرپختونخواہ کی حکومت مدرسہ الحسینی پشاور کے اوپر کئے گئے خودکش حملے میں ملوث افراد کو گرفتار نہیں کرسکی جو انکی کھلی ناکامی اور نااہلی کا ثبوت ہے، اس طرح کی غیر ذمہ داری اور غیر سنجیدگی سے قاتل اور مجرموں کی حوصلہ افزائی ہورہی ہے اور وہ پے درپے مساجد، مدرسوں پر حملے اور شیعہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ کررہے ہیں، اس عمل سے امن پسند اور شریف شہری قانون کا احترام کرنے والے افراد خوفزد ہوں گے، وفاقی اور صوبائی حکومت کی سب سے پہلی ترجیح دہشت گردوں سے مذاکرات نہیں بلکہ ان کے خلاف مکمل آپریشن اور ٹارگٹڈ آپریشن ہونا چاہئے، کراچی میں سندھ ہائیکورٹ کے سینئر جسٹس مقبول باقر پر حملہ حکومت اور عدلیہ پر حملہ ہے ان دہشت گردوں کو کون اتنی قوت اور طاقت دے رہا ہے اور کوئی دہشت گرد پکڑا نہیں جاتا، حکومت کو ان مخصوص ہاتھوں اور قوتوں کو بے نقاب کرکے سر عام سزا دینی چاہئے۔