وحدت نیوز(ٹھٹھہ) سانحہ راولپنڈی کے حوالے سے پنجاب حکومت کی جانب سے قائم کمیشن کو مسترد کرتے ہیں، چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی اعلیٰ سطحی کمیشن قائم کیا جائے۔سانحہ راولپنڈی سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں مساجد اور امام بارگاہوں کو نذر آتش کئے جانے کے واقعات کا نوٹس لیا جائے اور سپریم کورٹ کی سربراہی میں کام کرنے والے اعلیٰ سطحی کمیشن کی تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کیا جائے اور ان تمام واقعات کی تحقیقات منظر عام پر لائی جائے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین ضلع ٹھٹھہ کے سیکریٹری جنرل مختار دایو نے یوم عظمت نواسئہ رسول (ص) کے موقع پر دڑو میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔
ان کا کہا تھا کہ جامعہ تعلیم القرآن سے نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کے بارے میں توین آمیز الفاظ ادا کیے گئے جس نے ایسے فتنے کی بنیاد رکھ دی ہے کہ جس کے نتیجے میں ابتک کئی امام بارگاہیں، مساجد اور گھروں کو جلا دیا گیا ہے، کوہاٹ، ہنگو، ملتان، چشتیاں اور بہاولنگر اس کی واضح مثال ہیں جہاں امام بارگاہوں اور علم پاک کو نذر آتش کردیا گیا ہے۔ پورے ملک میں تکفیری گروہ دندناتے پھر رہے ہیں اور جلاو گھراو کر رہے ہیں لیکن انہیں روکنے والا کوئی نہیں۔ سانحہ کی رات راولپنڈی میں چھ مساجد اور امام بارگاہیں جلائی گئیں لیکن وزیرقانون فقط ایک مخصوص مسجد کی بات کر رہے ہیں اور جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے جوڈیشل کمیشن پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسجد سے نفرت آنگیز خطاب کیسے ہوا؟، انتظامیہ نے کہنے کے باوجود اس مولوی کو کیوں نہ روکا۔ مدینہ مارکیٹ کو آگ کس نے لگائی، ان سب سوالوں کا پتہ لگایا جائے۔
اہل سنت ہمارے بھائی ہیں، ان کے مقدسات کا احترام ہم پر واجب ہے۔ معاشرے میں افتراق کو ہم قرآنی تعلیمات کے خلاف سمجھتے ہیں۔ تیسرا ہاتھ سنی شیعہ کو لڑانا چاہتا ہے۔ راولپنڈی میں ہونے والے فتنے کے آغازکے بارے میں عدالتی کمیشن فیصلہ کرے گا۔ سوشل میڈیا پر اس واقعہ کے حوالہ سے پروپیگنڈا کیا گیا جس کی وجہ سے راولپنڈی میں چھ شیعہ مساجد و امام بارگاہیں جلائی گئیں، جن میں قرآن بھی شہید ہوئے۔ خوش آئند امر ہے کہ راولپنڈی واقعہ میں عزاداروں نے آگ کو بجانے کی کوشش کی اور اسی طرح امام بارگاہوں کو جب آگ لگائی گئی تو ارد گرد کے اہل سنت نے آگ بجائی۔ یہ جھگڑا اور فتنہ شیعہ سنی کا نہیں بلکہ ان فتنہ گروں کا ہے جو نہ دین کے وفادار ہیں اور نہ پاکستان کے۔
میرپوربٹھورو میں بھی ایم ڈبلیو ایم ضلع ٹھٹھہ کے زیر اہتمام ’یوم دفاع عظمت نواسہ رسول (ص)‘‘ کے موقع پر حتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظہرے کی قیادت ایم ڈبلیو ایم کےرہنما عادل خواجہ نے کی ان کاکہنا تھا کہ آج مملکت خداد اد پاکستان میں بسنے والی بانیان پاکستان کی اولادوں (شیعہ اور سنی مسلمانوں ) نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ آپس میں باہم متحد ہیں جبکہ کانگریسی ایجنٹ اور پاکستان و اسلام کے دشمن مملکت خداداد پاکستانکی بنیادوں کو کھوکھلا کرنے کے لئے گھناؤنی سازشوں میں مصروف عمل ہیں ،ہم یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں ڈرون حملوں سے بڑے ڈرون حملے تکفیری دہشت گردوں کے وہ فتوے ہیں جن میں مسلمانوں کو کافر قرار دیا جاتا ہے جس کی بنیاد پر ملک بھر میں بے گناہ انسانوں کا قتل عام کیا جاتا ہے، تاہم ایسے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کے خلاف فی الفور کاروائی ہونی چاہئیے ، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ملک بھر میں کالعدم دہشت گرد تکفیری ٹولے کے خلاف فوری کریک ڈاؤن کیا جائے ۔