وحدت نیوز( کراچی) ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی شیعہ تنظیموں اور اداروں نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر سانحہ راولپنڈی کی مناسبت سے ’’یوم عظمت نواسہ رسول (ص)‘‘ منایا جس کے تحت شہر بھر کی جامع مساجدبشمول خوجہ شیعہ اثنا عشری مسجد کھارادر، جامع مسجد نور ایمان ناظم آباد، جامع مسجد حسینی برف خانہ ملیر،جامع مسجد مصطفی عباس ٹاؤن، جامع مسجد جعفریہ نارتھ کراچی، جامع مسجد اسٹیل ٹاؤن، جامع مسجد عزاخانہ صغریٰ کورنگی ،جامع مسجد سچل گوٹھ کے باہر بعد نماز جمعہ احتجاجی مطاہرے کئے گئے، احتجاجی مظاہروں میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور سانحہ راولپنڈی کے بعد ملک میں پھیلائی جانے والے فرقہ واریت کی آگ کے خلاف زبردست احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ راولپنڈی میں یوم عاشورا کو نواسہ ختمی مرتبت حضرت محمد مصطفی (ص) کی توہین کے مرتکب افراد کے خلاف حکومت کاروائی عمل میں لائے ، مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر پاکستان بنایا تھا ، پاکستان بچائیں گے ، لبیک یا رسول اللہ(ص)، لبیک یا حسین (ع)،مردہ باد امریکہ، اسرائیل نامنظور، دہشت گردی مردہ باد، فرقہ واریت زہر قاتل، فرقہ واریت نا منظور سمیت وفاقی حکومت او ر پنجاب حکومت کے خلاف نعرے آویزاں تھے۔احتجاجی مظاہروں سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا صادق رضا تقوی،مولانا دیدار علی جلبانی، مولانا علی انور جعفری، جعفریہ الائنس پاکستان کے رہنما علامہ جعفر رضا، شیعہ ایکشن کمیٹی کے مرکزی صدر علامہ مرزا یوسف حسین، ھئیت آئمہ مساجد و علمائے امامیہ کے صدر مولانا شیخ حسن صلاح الدین سمیت مرکزی تنظیم عزاء کے سیکرٹری جنرل سلمان مجتبیٰ او ر دیگر نے خطاب کیا۔
خوجہ مسجد کھارادر کے باہر منعقدہ مرکزی احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ صادق رضا تقوی کا کہنا تھا کہ سانحہ راولپنڈی میں وفاقی اور پنجاب حکومت براہ راست ملوث ہے جس نے کالعدم دہشت گرد گروہوں کے ساتھ مل کر عزاداری کے اجتماعات کے خلاف گھناؤنی سازش کی ہے جبکہ پنجاب حکومت کے وزیر رانا ثناء اللہ پہلے ہی کالعدم دہشت گرد گروہوں کے سرغنہ دہشت گردوں کو اپنے ساتھ لے کر گھومتے رہے ہیں، انہوں نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ یوم عاشورا کے دن نواسہ ختمی مرتبت حضرت محمد مصطفی(ص) کی شان میں گستاخی کرنے والے عناصر کے خلاف 295/Cکے تحت مقدمہ قائم کر ے قرار واقعی سزا دی جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ عید میلاد النبی (ص) اور عزاداری کے جلوسوں پر پابندی اور محدود کرنے کی باتیں کرنے والے اصل میں دماغی توازن کھو بیٹھے ہیں ، ان کاکہنا تھا کہ مملکت پاکستان میں ملک دشمن دہشت گردوں سے نہ تو اسکول کے معصوم بچے محفوظ ہیں، نہ ہی ملک کے ہونہار انجیئنرز، ڈاکٹرز، تاجر، پولیس ، افواج پاکستان ، اور غرض یہ ہے کہ کوئی بھی محفوظ نہیں تاہم جلوسوں کی پابندی اور محدودیت کے بجائے ان ملک دشمن اور اسلام دشمن دہشت گردوں کے خلاف کریک ڈاؤن واحد ایسا عمل ہے جس کے ذریعے پاکستان میں امن وامان قائم کیا جا سکتا ہے۔
جامع مسجد جعفریہ نارتھ کراچی میں خطاب کرتے ہوئے جعفریہ الائنس پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ جعفر رضا نے کہا کہ غیر ملکی ایماء پر پاکستان میں فرقہ وارانہ فسادات کو ہوا دینے کی کوشش کی جا رہی ہے جس کا مقصد پاکستان کو غیر مستحکم کرنا اور ملک دشمن و اسلام دشمن قوتوں کو مضبوط کرنا ہے اور اس گھناؤنے فعل میں نواز شریف اور شہباز شریف حکومت براہ راست ملوث ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ کی نگرانی میں غیر جانبدارانہ کمیشن کا قیام عمل میں لایا جائے اور ملت جعفریہ کو اعتماد میں لیا جائے جبکہ ملک کے دیگر علاقوں اور شہروں میں مساجد اور امام بارگاہوں کو نذرآتش کئے جانے کے واقعات کی تحقیقات بھی کمیشن کی ذمہ داریوں میں شامل کی جائیں۔
جامع مسجد نور ایمان پر منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے شیعہ ایکشن کمیٹی کے مرکزی صدر علامہ مرزا یوسف حسین نے کہا کہ نواز اور شہباز حکومت کالعدم دہشت گرد گروہوں کے ساتھ مل کر ملت جعفریہ پاکستا ن کے خلاف سازشوں میں ملوث ہے تاہم ملت جعفریہ پاکستان اپنے دفاع کا حق محفوظ رکھتی ہے، ان کاکہنا تھا کہ ملک میں شیعہ اور سنی مسلمان باہم متحد ہیں جبکہ ایک مخصوص ٹولہ ہے جو سنی مسلمانوں کا نام استعمال کر کے پاکستان مین فرقہ واریت کی آگ کو پھیلانا چاہتا ہے تاہم حکومت کو چاہئیے کہ وہ دہشت گرد گروہوں کی سرپرستی چھوڑ کر ملک میں بڑھتی ہوئی بد امنی کے خلاف ایکشن لے۔
شہر کے دیگر مقامات پر خطاب کرتے ہوئےمولانا شیخ حسن صلاح الدین، مولانا علی انور جعفری، مولانا محمد علی حسینی، ، سلمان مجتبیٰ ، مولانا دیدار علی جلبانی، مولانا رضا ثمائری اور دیگر نے حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر وفاقی اور پنجاب حکومت نے دہشت گردوں کی سرپرستی بند نہ کی اور ان کے خلاف کریک ڈاؤن شروع نہ کیا تو ملت جعفریہ راست اقدام سے دریغ نہیں کرے گی ،رانا ثناء اللہ فوری مستعفٰی ہو کر صرف کالعدم جماعتوں کی نوکری انجام دیں ، انہوں نے کہا کہ شہر کراچی میں دن دیہاڑے مذہبی منافرت پر مبنی بینرز آویزاں کئے جا رہے ہیں لیکن پولیس انتظامیہ، رینجرز او ر سندھ حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئے ہم انتظامیہ کی سر مہری کے رویے کی شدید مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ شہر کراچی میں فرقہ واریت پر مبنی آویزاں ہونے والے بینرز لگانے والی کالعدم دہشت گرد جماعت کے خلاف ایکشن لیا جائے اور مدارس میں موجود لاکھوں کی تعداد میں خود کش حملہ آوروں کا صفایا کیا جائے۔اس موقع پر مظاہرین نے امریکہ مردہ باد، اسرائیل نا منظور اور فرقہ واریت نا منظور کے نعرے لگائے اور امریکی و اسرائیلی پرچم بھی نذر آتش کئے۔