وحدت نیوز(کراچی ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان سے مطلوبہ نتائج اور فیصلہ کن اہداف تب ہی حاصل ہو سکیں گے جب اس قانوں کو سیاسی ضرورتوں سے بالاتر ہو کر صرف اور صرف دہشت گرد قوتوں کے خلاف استعمال کیا جائے گا۔اگر اس قانون کو انتقامی حربے کے طور پر استعمال کیا گیا تو بہت جلد اس کی افادیت زائل ہو جائے گی، ایس ایس پی خیر پور کی جانب سے نیاگوٹھ میں جشن عید غدیر ریلی پر پابندی قابل مذمت ہے، وزیر اعلیٰ سندھ اورآئی جی سندھ اس متعصبانہ طرز عمل کا نوٹس لیں، کراچی سمیت ملک کے دیگر صوبوں میں جہاں جہاں فوج کی نگرانی میں آپریشن جاری ہیں وہاں وہاں حوصلہ افزا کامیابیاں ہو رہی ہیں لیکن سند ھ کے مختلف اضلاع میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کی آڑ میں بیلنس پالیسی زور پکڑتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔حکومت سندھ دہشت گردوں کے سرپرستوں کو خوش کرنے کے لیے ملت تشیع کے محب وطن گناہ افراد کو گرفتا ر کرنے میں مصروف ہے جو سراسر زیادتی اور سندھ میں دانستہ طور پر فرقہ واریت پھیلانے کی ایک منظم سازش ہے۔محرم سے قبل ملت تشیع کے افراد کو ہراساں کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تا کہ عزاداری کو محدود کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ عزاداری سید الشہدا کی راہ میں کسی قسم کی رکاوٹ کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ہم ملک میں قانون کی بالادستی چاہتے ہیں لیکن قانون پر عمل درآمد کے نام پر کسی غیر منصفانہ طرز عمل کو قبول نہیں کیا جائے گا۔