علامہ مرزا یوسف حسین سمیت دیگر شیعہ اکابرین پر بے بنیاد مقدمات کو فوری واپس لیا جائے، ایم ڈبلیوایم

21 November 2016

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ چہلم امام حسین علیہ السلام کی فول پروف سیکورٹی کو یقینی بنایا جائے، ملک بھر میں عزاداری کے اجتماعات کا تحفظ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے، ملک بھر میں کالعدم جماعتوں کے رہنماؤں کا الیکشن لڑنا نیشنل ایکشن پلان کی دھجیاں بکھیرنے کے مترادف ہے، بزرگ علماء کرام کے نام فورتھ شیڈول میں ڈالنا، علامہ مرزا یوسف کی گرفتاری، ریاستی جبر کیخلاف آواز حق بلند کرنے والے علماء و ذاکرین کے خلاف بے بنیاد ایف آئی آر کاٹنا ریاستی اداروں کی کالعدم جماعتوں کی سرپرستی کا ثبوت ہے، ریاستی ادارے شیعہ آبادیو ں میں مسلسل چھاپے مار رہے ہیں، ہمیں وجہ بتائی جائے اور گرفتار شدگان کوورثاء کو ملنے کی اجازت دی جائے۔ ان خیالات کا اظہارایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں علامہ مبشر حسن، علامہ علی انور جعفری، علامہ صادق جعفری، میر تقی ظفر، ناصر حسینی نے وحدت ہاؤس کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین ایک ایسی جماعت ہے جو ہمیشہ دہشت گردی اور تکفیریت کے خلاف رہی ہے، جو ادارے اور شخصیات دہشت گردی کے خلاف ہیں ہم ان کے ساتھ ہیں، مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ حکومت نے بیلنس پالیسی کے نام پر ایک عجیب منطق اپنائی ہے جس کے بناء پر دہشت گردوں کو پکڑ کر رہا کیا جاتا ہے اور ہمارے پر امن علماء اور اہم شخصیت کے نام فورتھ شیڈول میں ڈال کر انہیں حراست میں لیا جاتا ہے، علامہ مرزا یوسف حسین سمیت مختلف اہم شخصیات کو گرفتار کیا جاتا ہے اور انہیں ہتھکڑیاں پہنا کر ایک مجرم کی طرح عدالتوں میں پیش کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ دہشت گرد جو ملک میں انتشار پھیلاتے ہیں، دہشتگردانہ واقعات میں ملوث ہوتے ہیں، سرے عام تکفیریت کو فروغ دیتے ہیں اور وارداتوں کے بعد اخبارات میں بیانات دے کر ذمہ داریاں قبول کرتے ہیں ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہوتی اور قاتل کو مقتول کے ساتھ ایک ہی صف میں کھڑا کر کے دونوں کے ساتھ ایک سا رویہ اختیار کیا جاتا ہے۔

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی خواہشات پر ملت جعفریہ کو انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، آغاز ایام عزاء سے اب تک 13 اہل تشیع مرد، خواتین اور معصوم بچوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا، لیکن کالعدم دہشت گرد تنظیموں اوران کے سیاسی و مذہبی سرپرست سہولت کا سندھ حکومت کے تحفظ میں آزاد گھوم رہے ہیں اور آزادانہ سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، لیکن اب تک اہل تشیع مسلمانوں کے قاتل کسی دہشت گرد کی گرفتاری نہ ہونا وزیر اعلیٰ اور گورنر سندھ سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نا اہلی ہے۔ رہنماؤں نے کہا کہ سندھ کے مختلف شہروں میں دہشتگردوں کے ٹریننگ کیمپس اور اڈے موجود ہیں، کالعدم دہشتگرد تنظیموں کی سرگرمیاں جاری ہیں، کراچی سمیت سندھ بھر میں کالعدم تنظیمیں ناصرف آزادانہ فعالیت جاری رکھے ہوئے ہیں بلکہ آئے روز محب وطن اہل تشیع مسلمانوں کو دہشتگردی و بربریت کا نشانہ بنائے ہوئے ہے، سندھ سمیت ملک بھر میں افراتفری و بدامنی پھیلانے کی سازشوں میں مصروف کالعدم دہشتگرد تنظیمیں ہی ملکی سالمیت کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہیں، محب وطن ملت تشیع کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، صورتحال جاری رہی تو ملت جعفریہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کے خلاف صوبے بھر میں احتجاجی تحریک شروع کرنے پر مجبور ہوگی، لہٰذا پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت حکومتی صفوں میں موجود کالعدم تنظیموں کے سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کرکے ملت جعفریہ کے تحفظات دور کرے۔

رہنماؤں نے کہا کہ ریاستی ادارے کالعدم جماعتوں کیخلاف کاروائی کرنے سے گریزاں ہیں، کالعدم جماعتیں انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں، یہ وہی لوگ ہیں کہ جنہوں نے پاکستان کے اثاثوں اور ریاستی اداروں پر دہشت گردی کی کاروائیاں کی ہیں، حکومت نیشنل ایکشن پلان کی روح کے مطابق ان کیخلاف کاروائی کرے، حکومت پاکستان ملک میں دہشت گردی ختم کرنا چاہتی ہے تو کفر کے فتوے بلند کرنے والے افراد کو بھی قانون کے کٹہرے میں لائے، وہ علماء جنہوں نے میشہ پاکستان کی سلامتی کی بات کی، جو وطن دوستی کا سبق پڑھاتے ہیں، علامہ مرزا یوسف جنہوں نے ہمیشہ امن دوستی کا پیغام دیا، اتحاد بین المسلمین کا پرچار کرتے رہے، تمام مکاتب فکر کے ساتھ مل کر دہشت گردی کیخلاف آواز بلند کی، محض بیلنس پالیسی کے تحت انہیں پابند سلاسل کیا گیا اور جن لوگوں نے اس ظلم کے خلاف آواز بلند کی ان پر بھی بے بنیاد ایف آئی آر بنادی گئی، یہ کونسا قانون ہے کہ آپ قاتل اور مقتول کو ایک ہی صف میں کھڑا کررہے ہیں، نیشنل ایکشن پلان دہشت گردوں کیخلاف بنا تھا لیکن اس کا رخ پرامن عوام کی جانب موڑ دیا گیا ہے۔

رہنماؤں نے مزید کہا کہ ہونا تو یہ چاہیئے کہ شہر کراچی میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث عناصر کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ سندھ حکومت بیلنس پالیسی کی بنیاد پر شیعہ آبادیوں میں چھاپے ماررہی ہے، جس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں۔ ہم سندھ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ چہلم امام حسین (ع) پر کراچی سمیت سندھ بھر میں سیکورٹی کو فول پروف بنایا جائے، اربعین امام حسین کے موقع پر سندھ بھر میں ماتمی جلوس برآمد ہونگے جن کی سیکورٹی ریاستی اداروں کی ذمہ داری ہے، شیعہ آبادیوں میں بلاجواز گرفتاریوں کا سلسلہ بند کیا جائے، علامہ مرزا یوسف حسین سمیت دیگر شیعہ اکابرین پر بے بنیاد مقدمات کو فوری واپس لیا جائے، کالعدم جماعتوں کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرتے ہوئے ان کے الیکشن لڑنے والے افراد کو ناہل قرار دیا جائے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree