وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے وفد نےانسپکٹر جنرل سندھ پولیس اللہ ڈنو خواجہ سے ملاقات کی اور سندھ بھر میں کالعدم جماعتوں کی سرگرمیوں، اہل تشیع کے قتل عام سمیت سیکورٹی ایشوز پرتبادلہ خیال کیا۔ ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں میں علامہ مبشر حسن، علامہ علی انور جعفری، علامہ نشان حیدر ساجدی، میر تقی ظفر اور ثمر زیدی شامل تھے۔ رہنماؤں نے آئی جی سندھ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ بھر میں کالعدم جماعتوں کی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں، سکھر ، کراچی اور خیرپور میں سندھ پولیس میں شامل بعض افسران ملت جعفریہ کیخلاف سازشوں میں مصروف عمل ہیں، جس پر پوری ملت میں شدید تشویش پائی جاتی ہے، ظلم کیخلاف آواز بلندکرنے کی اجازت اس ملک کا آئین دیتا ہے تو کس قانون کے تحت مظلومیت کی آواز اٹھانے والوں کے خلاف ایف آئی آر کا ٹی جاتی ہے، کراچی بھر میں محرم الحرام کے دوران جو ٹارگٹ کلنگ ہوئی اس پر اب تک کیا پیش رفت ہوئی، سندھ پولیس ہمیں اس پر اعتماد میں لے۔ اس موقع پر آئی جی سندھ نے سندھ پولیس کے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کیں کہ مجلس وحدت مسلمین کے وفد کی شکایات کا فوری ازالہ کیا جائے اور ڈی آئی جیز کی سطح پر بھی ملاقاتیں رکھی جائیں تاکہ کیس ٹو کیس فالو اپ کیا جاسکے۔ اللہ ڈنو خواجہ نے کہا کہ ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا ہر پاکستانی شہری کا حق ہے لہٰذا وزیراعلیٰ سندھ کے احکامات کی روشنی میں ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں کے خلاف ایف آئی آرزواپس لے رہے ہیں۔