وحدت نیوز(جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندہ کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا ہے کہ نواز حکومت کی جانب سے زائرین کے لئے جان بوجھ کر مشکلات کھڑی کی گئی ہیں، کئی کئی روز تک مرد، خواتین ، بزرگ اور بچوں کو بارڈر پر روکا جاتا ہے، آخر کیوں؟ زائرین اپنے ہی ملک میں محصور اور قیدی بنائے جاتے ہیں۔ محکمہ حج و اوقاف کا شعبہ زائرین ، کیوں زائرین کے مسائل سے لا تعلق اور غیر فعال ہے۔ سکھ زائرین کے لئے سہولتوں کا اعلان کرنے والے آخر کربلامعلیٰ و مشہد مقدس کے زائرین کے لئے کیوں مشکلات میں اضافہ کر رہے ہیں۔ امریکہ اور آل سعود کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے ہم وطنوں کو دربدر کرنا کہاں کا انصاف ہے۔آخر کس قانون کے تحت ، بلوچستان بارڈر پر زائرین کو روک کر این او سی طلب کیا جاتا ہے؟
انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی وزیر داخلہ زائرین کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے، نوازلیگ کی وفاقی اور صوبائی حکومت زائرین کے مسائل فی الفور حل کرے۔ ایف سی کو عوام کا خادم اور محافظ ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین قوم کی نمائندہ جماعت کی حیثیت سے قومی دکھ درد کو اپنا درد سمجھتی ہے اور ہم ہر سطح پر اس ظلم و زیادتی کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں گے۔ ہماری ماؤں ، بہنوں اور بیٹیوں کو کبھی سندہ بلوچستان بارڈر پر تو کبھی ژوب کے راستے میں روک کر این او سی طلب کیا جاتا ہے جو کہ امتیازی سلوک ہے، ہم اس ملک میں دوسرے درجے کے شہری نہیں۔ امتیازی سلوک قبول نہیں کریں گے۔