وحدت نیوز (کراچی) نوجوان سید رمیز حسین شاہ کا اغواءقابل مذمت ہے، دس روز گذرجانے کے باوجود تاحال بازیاب نا ہوناباعث تشویش ہے، قانون نافذکرنے والے ادارے سنجیدگی کا مظاہرہ کریں، وزیر اعلیٰ سندھ، آئی جی سندھ ، ڈی جی رینجرز نوجوان رمیز حسین شاہ کی بازیابی کیلئے فوری اقدامات کریں، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے سیکریٹری اطلاعات سید احسن عباس رضوی نے مدینہ کالونی کھوکراپار کے رہائشی سید نسیم حسین شاہ سے وحدت ہائوس کراچی میں ملاقات کے بعد میڈیا کو جاری بیان میں کیا۔
انہوں نے کہاکہ تھانہ کھوکراپار ملیر کی حدودسے پندرہ سالہ نوجوان سید رمیز حسین شاہ ولد سید نسیم حسین شاہ کے مبینہ اغواءکو دس روز گذرگئے ہیں لیکن تاحال سکیورٹی ادارے مغوی کو بازیاب کروانے اور اغواء کاروں کی گرفتاری میں ناکام دکھائی دیتے ہیں، مغوی بچہ 9فروری 2018بروز جمعہ شام 7 بجے ماں سے پیسے لیکر نذدیکی دکان سے چیز لینے گیا اور تاحال واپس نا آیا، مغوی کے اہل خانہ سے انتہائی تک ودو کے بعد تھانہ کھوکراپار میں نوجوان کے اغواءکی نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی ہے ، لیکن پولیس تاحال کسی بھی نتیجے پر پہنچنے پر ناکام دیکھائی دیتی ہے،مغوی کے اہل خانہ اس وقت شدید اضطراب میں مبتلا ہیں جن کا کہنا ہے کہ ہماری کسی سے کوئی ذاتی دشمنی بھی نہیں ۔
انہوں نے مزید کہاکہ گذشتہ تین سالوں میں سکیورٹی اداروں کی جانب سے کراچی آپریشن کے نتیجے میں ٹارگٹ کلنگ اور اسٹریٹ کرائم سمیت اغواءکی وارداتوں میں کمی دیکھنے میں آئی تھی لیکن گذشتہ چند ماہ سے شہر قائد میں اسٹریٹ کرائمز اور اغواء کی وارداتوں میں شدید اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے جوکہ سکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، جگہ جگہ پولیس اور رینجرز کے ناکوں کے باوجود ڈاکوئوں اور اغواءکاروں کا دھندناتے پھرنا شہریوں کیلئے خوف کا باعث بنا ہوا ہے ، انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال، آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ، ڈی جی رینجرز میجر جنرل محمد سعید اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ نوجوان سید رمیز حسین شاہ کی فوری باحفاظت بازیابی کو یقینی بنانے کیلئے جلد از جلد اقدامات اٹھائے جائیں اور متعلقہ اداروں سے بازپرس بھی کی جائے۔