وحدت نیوز(کراچی) شدید گرمی میں بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ عوام پر عذاب نازل کرنے کے مترادف ہے،دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، بے روزگاری، مہنگائی اور عدم تحفظ کے شدید احساس نے پہلے ہی عوام کی زندگی اجیرن کر رکھی تھی بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ، بجلی کے نرخوں میں بار بار اضافے اور اوور بلنگ نے تو پاکستانیوں سے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے،شدید گرمی میں بدترین لوڈشیڈنگ سے اگرکسی شہری کی جان خطرے میں پڑی تو ذمہ دار کے الیکٹرک ہوگی، نویں دسویں جماعت کےسالانہ امتحانات میں مصروف طلباءوطالبات کا مستقبل کے الیکٹرک کی ہٹ دھرمی کے باعث دائو پر لگ چکا ہے، ان خیالات کا اظہارمجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے رہنما احسن عباس رضوی اور عارف رضا زیدی نےگورنمنٹ گرلز سیکنڈری اسکول جعفرطیار سوسائٹی کے باہر کے الیکٹرک کی ظالمانہ لوڈشیڈنگ اورامتحانات میں مصروف طلباءکو درپیش مشکلات کے خلاف احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر طلبہ نے کے الیکٹرک کی ظالمانہ لوڈشیڈنگ کے خلاف بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور انہوں نےکے الیکٹرک کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔
رہنمائوں نے کہاکہ ملیر میں جاری بدترین لوڈشیڈنگ کے ذمہ دارکے الیکٹرک کے نااہل کرپشن زدہ افسران ہیں،جن میں سر فہرست عاقب سلام کلیسٹر ہیڈ، آئی بی سی جی ایم کمرشل سلیم بلوچ ہے کہ جو اپنے ریوینو بڑھانے کیلئے عوام کو اذیت میں ڈال رہاہےاور اپنےسینٹ آؤٹ بچانے کیلئے 14 سے 16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ پورے ملیر میں کروا رہا ہے، جی ایم سی ایم واجد علی میمن اورڈی جی ایم کے الیکٹرک ذاکر میمن بھی اس میں ملوث ہے۔ لہذا کے الیکٹرک فل فور اپنا قبلہ درست کرے اور ملیر کی عوام کو اس شدید گرمی میں لوڈشیڈنگ کے عذاب سے ریلیف فراہم کرے، ورنہ ہم کے الیکٹرک کے دفاتر کا گھیراؤ کریں گے جس کی ذمہ دارکے الیکٹرک کی نااہل انتظامیہ ہوگی، اور عدالت میں بھی کے الیکٹرک کیخلاف پٹیشن دائر کرنے کی تیاری کی جارہی ہے۔جی ایم ملیر آئی بی سی سلیم بلوچ، ڈی جی ایم کے الیکٹرک ذاکر میمن نے چند ہفتے قبل مجلس وحدت مسلمین کے وفد سے ملاقات میں اس بات کی یقین دہانی کرائی تھی کہ ملیر کے مختلف علاقوں میں لوڈشیڈنگ میں کمی کی جائے مگر 90فیصد بل کی ریکوری کے باوجود بھی شدید گرمی میں ملیرکےعوام پر لوڈ شیدنگ کا غذاب نازل کیا جارہا ہے۔محترم چیف جسٹس ثاقب نثار سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ کے الیکٹرک بالالخصوص ملیر کی نااہل و کرپشن زدہ انتظامیہ کیخلاف از خود نوٹس لیںاور ان کے قانونی کارروائی کرتے ہوئے جیلوں میں ڈالاجائے۔
طلبہ نے میڈیا کے نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ غیر اعلانیہ اور بدترین لوڈشیڈنگ کے باعث ہمیں امتحانات کی تیاری میں شدید دشواری کا سامنا ہے، رات 3 بجے تک بجلی کی بندش کے باعث نیند پوری نہیں ہورہی جس کے نتیجے میں امتحانات پر برا اثرپڑرہاہے، طلبہ نے کہاکہ کے الیکٹرک ہماری روشن مستقبل کو تاریک بنانے سے باز آجائے، اس موقع پر طلبہ کے والدین نے کہاکہ کے الیکٹرک کی انتظامیہ بھاری بھرکم بلوں کی وصولی کے باوجود شہریوں کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی میں ناکام ہے، ہمارے بچوں کا تعلیمی مستقبل دائو پر لگا ہواہے، چیف جسٹس آف پاکستان اور آرمی چیف کے الیکٹرک کے اس غیر انسانی رویئے کا فوری نوٹس لیں ۔