وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی ہدایت پرکراچی،اسلام آباد، لاہور، کوئٹہ، ملتان،پشاور اور آزادکشمیر سمیت ملک کے مختلف شہروں میں بھارتی مظالم کے خلاف جمعہ کے روز احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔مظاہرین نے پلے کارڈ اٹھار رکھے تھے جن پر بھارتی حکومت کے خلاف نعرے درج تھے۔ شرکا نے بھارتی وزیر اعظم کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور نریندر مودی کا پُتلا بھی نذر آتش کیا۔
کراچی مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کی جانب سے جامع مسجد خوجا اثناء عشری کھارادر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے رہنما علامہ مبشر حسن نے بھارتی شہر دہلی میں ہندو انتہا پسندوں کے ہاتھوں مسلمانوں کے قتل عام اور املاک کو جلائے جانے کے واقعات پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے بدترین دہشت گردی قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے انتہا پسند عناصر کو بھارت میں بسنے والے مسلمانوں اور اقلیتوں کے ساتھ متعصبانہ اقدامات کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔ شدت پسندوں کو حکومت کی مکمل آشیر باد حاصل ہے اور دہلی سانحہ میں اسلام دشمنی کا جس سفاکیت سے عملی مظاہرہ کیا گیا وہ پوری دنیا نے دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کو جلاو گھیراو کے ان سنگین واقعات کا سختی سے نوٹس لینا چاہیے۔بھارتی حکومت کی بربریت روکنے کے لیے عالمی طاقتوں اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔دنیا کا کوئی قانون کسی کی مذہبی آزادی میں دخل اندازی کی اجازت نہیں دیتا لیکن بھارت عالمی قوانین کی دھجیاں بکھیر کر یہ ثابت کرتا آیا ہے کہ وہ کسی عالمی قانون کو خاطر میں نہیں لاتا۔
علامہ مبشر حسن نے کہا کہ خلیجی ریاستیں اگر بھارت کے ساتھ تجارتی روابط کے خاتمے کا اعلان کریں اور ان کے شہریوں کو ملک بدر کیا جائے تو چند دنوں میں بھارت پوری دنیا کے سامنے گھٹنے ٹیک دے گا۔عالم اسلام کو بھارتی مسلمانوں کے درد کا ادراک کرنا چاہیے احتجاجی مظاہرے میں ایم ڈبلیو ایم رہنما ناصر الحسینی،میر تقی ظفر سمیت دیگر موجود تھے۔
دریں اثنا ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مسلمانوں کے خلاف بھارتی حکومت کی ظالمانہ کاروائیوں میں شدت امت مسلمہ کے لیے تشویش کا باعث ہے۔بھارت کے اقلیتوں کے خلاف بڑھتے ہوئے جارحانہ عزائم کا شدید ردعمل بھارت کے ٹکروں کی صورت میں سامنے آ کر رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کی جارحیت صرف اس کے اپنے ملک تک محدود نہیں بلکہ اس کے ناپاک عزائم سے پورے خطہ سنگین خطرات سے دوچار ہو گا۔بھارت جس آگ سے کھیلنے میں مصروف ہے اگر باز نہ آیا تو یہ آگ اس کے اپنے دامن سے لپٹ جائے گی۔
انہوں نے عالمی قوتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت کو ایسے انتہائی اقدامات سے باز رکھا جائے اور مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث غنڈوں کو کیفر کردار تک پہنچانے اورآئندہ اس قسم کے واقعات کی مکمل روک تھام یقینی بنانے کے لیے بھارتی حکومت پر زور دیا جائے۔