وحدت نیوز(کراچی)مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ سید باقرعباس زیدی نے کراچی میں مرکزی جلوس یوم علیؑ سے واپسی پر عزاداروں کی بلاجواز گرفتاری کی مزمت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت انتظامیہ نے یوم علی ع کے جلوسوں میں رکاوٹ بن کر یزیدی کر دار ادا کیا ۔کراچی میں 200 سے زائد عزاداروں کی جلوس سے واپسی پر گرفتاری قابل مزمت ہے۔حکومت فوری گرفتار عزاداروں کو رہا کرے۔
علامہ باقرعباس زیدی نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں ایس او پیز کے پابندی کے باوجود مجالس و جلوس ہائے عزاء میں رکاوٹ ڈالنے کی مذمت کرتے ہیں۔یوم علی ع کے جلوس ایس او پیز کے تحت نکالے گئے ہیں۔ یوم علی ؑ کے جلوسوں پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی۔عزاداری کے پروگرامات ہمارا قانونی و آئینی حق ہے۔مرکزی یوم علی کے جلوس سے واپسی پر گھر جاتے ہوئے عزاداروں کو دھوکے سے گرفتار کیا گیا۔وزیرا علی سندھ و حکومت شہر میں فرقہ وارانہ تصادم کرانا چاہتے ہیں ۔نا اہل وزیر اعلی کو فوری بر طرف کیا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت میں اب بھی کالعدم تکفیری جماعتوں کے وزراء موجود ہیں ۔صدر اور وزیر اعظم سے ملاقات میں یوم علی ع کے پروگراموں کے انعقاد کی تائید کی گئی تھی۔ملک میں بسنے والے آٹھ کروڑ تشیع کے مذہبی جذبات کو مجروح کیا گیا۔ملت تشیع ملک کی ایک ذمہ دار قوم ہے ہم اپنی مذہبی آزادی کسی کو سلب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔عزاداری کے پروگراموں کو حکومتی ایس اوپیز کی پاسداری کرتے ہوئے منایا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ملت تشیع ایک پُرامن قوم ہے اور قانون کی پاسداری کو فرض سمجھتی ہے۔ملک وقوم کی سلامتی دانشمندانہ فیصلوں کا تقاضہ کرتی ہے۔سندھ حکومت عزاداروں کو ہراساں کرکے یزیدی سلوک کررہی۔تمام گرفتار عزاداروں کو فوری رہا کرکے ایف آئی آرزواپس لیے جائیں۔کراچی ، شکار پور سمیت دیگر شہروں سےگرفتاربے گناہ عزاداروں رہا نہیں کیا گیا تو پوری شیعہ قوم وزیر اعلی ہاؤس کا گھیراؤ کریں گی۔