وحدت نیوز(کراچی) جمعۃ الوداع کو یوم القدس منایا جائے گا ۔ فلسطین تا کشمیر مظلوموں کی حمایت کا جاری رکھیں گے ۔ عوام رمضان المبارک کے آخری جمعہ 22مئی کوجمعۃ الوداع کو یوم القدس منائیں ۔ کورونا وائرسکے سبب حکومتی اقدامات اور سماجی فاصلوں کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے غاصب صہیونی ریاست اسرائیل، امریکہ اور ہندوستان سمیت تمام مستکبرین کے خلاف بھرپور صدائے احتجاج بلند کریں اورفلسطینی پرچموں کو اپنے گھروں اور محلوں میں لہرا کر اس بات کا اظہار کریں کہ پاکستان کے باسی ارض مقدس فلسطین پر غاصب صہیونی ریاست کے تسلط کو قبول نہیں کریں گے ۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے صدر علامہ باقر زیدی نے جمعیت علماء پاکستان کے صدر علامہ قاضی احمد نورانی، علماء مشاءخ فورم کے صدر پیر زادہ ازہر علی ہمدانی، نظام مصطفی پارٹی کے مرکزی رہنما الحاج محمد رفیع، پاکستان عوامی تحریک کراچی کے ناظم راءو کامران، مفتی مسرور ہاشمی اور متحدہ علماء محاذ کے صدر علامہ امین انصاری کے ہمراہ بدھ کے روز کراچی پریس کلب میں خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے دیگر رہنماؤں میں مولانا صادق جعفری، مولانا علی انور جعفری، علی حسین نقوی اور دیگر بھی موجود تھے ۔
رہنماءوں کاکہنا تھا کہ رمضان المبارک کا آخری جمعہ فلسطینی اور کشمیری مسلمانوں سمیت دنیا بھر کے مظلومین کی حمایت میں عالمی یوم القدس کے طور پر منایا جائے گا ۔ مظلوم کی حمایت اور ظالم کی مخالفت ہمارے منشور کا حصہ ہی نہیں بلکہ شرعی فریضہ بھی ہے ۔ اگر مسلمان حکمران اللہ تعالیٰ کے اس حکم کی تعمیل کرتے تو آج دنیا کے کسی بھی حصے میں مسلمانوں غیر مسلم حکومتوں کے مظالم کا شکارنہ ہوتے ۔ ان کاکہنا تھا کہ کشمیر اور فلسطین میں مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر عالم اسلام کی خاموشی امت مسلمہ کی بے حسی پر دلالت کرتی ہے,ہر باشعور مسلمان یوم القدس کے موقع پر ظلم کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے بھارت، اسرائیل اور امریکہ سے نفرت و بیزاری کا اظہار کرے ۔ رہنماءوں کاکہنا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ اپنے عرب اتحادیوں کے ساتھ مل کر ڈیل آف سنچری کے نام پر مسلمانوں کا قبلہ اول صہیونیوں کے حوالے کرنے کا مصمم ارادہ کر چکے ہیں ۔ صیہونیوں کے غاصبانہ قبضے کے دوران لاکھوں فلسطینیوں کو علاقہ بدر جبکہ ہزاروں افراد کو قیدی بنا کر ظلم وتشدد کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کی غاصب فوج کے ہاتھوں مظلوم فلسطینیوں کا قتل عام ایک نہ ختم ہونے والے سلسلے کی شکل اختیار کر چکا ہے ۔ یہی سارے مظالم کشمیر میں بھی اسی انداز سے دوہرائے جا رہے ہیں ۔ ہندوستان کی شیطان صفت مودی حکومت نے گذشتہ نو ماہ سے زائد عرصہ ست منقبوضہ کشمیہر میں لاک ڈاءون کر رکھا ہے اور ہندوستان نے مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے ہیں ۔ عالمی استکباری قوتیں طاقت کے بل بوتے پر مسلمانوں سے ان کے وطن اوران کی زمین آزادی چھیننے کی کوششوں میں مصروف ہیں ۔ دنیا بھر کے مظلومین کی حمایت میں آواز بلند کرنا ایک مذہبی، قانونی اور اخلاقی تقاضہ ہے جو ہر حال میں پورا کیا جائے گا ۔ ان کاکہنا تھا کہ کشمیر اور فلسطین کے مظلوموں کی حمایت بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے موقف کی تجدید ہے ۔ یوم القدس پر ہمارا احتجاج ان استعماری قوتوں سے بیزاری کا دو ٹوک اعلان ہے جو مسلمانوں کی سرزمین اور وہاں کے باسیوں کے مستقبل کا سودا کرنا چاہتے ہیں ,فلسطین میں بسنے والے مقامی افراد چاہے ان کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو کو ریفرنڈم کے ذریعے اپنے مستقبل کے فیصلے کا حق دیا جائے،دنیا بھر کے مسلمان حکمران اگر اسرائیل کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں تو اسرائیلی کا اپنی بقا کی جنگ میں شکست سے دوچار ہونا یقینی ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کا ناپاک وجود پوری دنیا کے لیے خطرہ بن چکا ہے ۔ عالمی امن کے لیے اس سے چھٹکارا حاصل کرنا نہایت ضروری ہے،ملت اسلامیہ مظلومین کشمیر و فلسطین کو کبھی فراموش نہیں کریں ،آزادی کشمیر و فلسطین تک ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے ۔ رہنماءوں نے ایک مرتبہ پھر اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عوام فلسطین اور کشمیر کے مظلوموں سے اظہار یکجہتی کے لئے جمعۃ الوداع کو یوم القدس منائیں تا کہ دشمن اسلام امریکہ اور اسرائیل یہ بات جان لیں کہ مسلمانان عالم بیت المقدس اور ارض فلسطین اور کشمیر کی آزادی کے لئے بیدار ہیں اور صہیونی تسلط اور عالمی استکبار کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔