وحدت نیوز(کراچی)مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکرٹری سیاسیات سید علی حسین نقوی نے کہا ہے کہ اختیارات اور اقتدارکی رسہ کشی نے مقتدر شخصیات کو ان کے فرائض سے غافل کر رکھا ہے۔بلدیاتی اداروں کی ناقص کارکردگی اور عوامی مسائل سے عدم توجہی کے باعث عام آدمی کی زندگی اجیرن بن کر رہ گئی ہے۔ملک کے معاشی حب کے تعلیم یافتہ نوجوان بے روزگاری کا شکار ہیں۔سرکاری اداروں میں کسی کی شنوائی نہیں۔نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے جسے مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ترقیاتی منصوبوں میں مالی بدعنوانیاں پہلے ہی مرحلے میں ترقی کے سارے دعووں کے پول کھول دیتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ معمولی بارش کے بعد پورا کراچی کسی جوہر کا نقشہ پیش کر رہا ہوتا ہے۔بڑھتی ہوئی مہنگائی، بے روزگاری اور عدم تحفظ حکومت کی انتظامی اہلیت پر سوالیہ نشان ہے۔پورا ملک بحرانوں کی زد میں ہے لیکن حکمران ان معاملات سے دانستہ طور پر انجان بنے بیٹھے ہیں۔حکومت جب تک عوامی مسائل کے حل میں سنجیدہ نہیں ہو گی تب تک مشکلات کا ازالہ ممکن نہیں۔محکمہ بلدیات سمیت تمام اداروں کو اپنی ذمہ داریوں کا درک کرنا ہو گا۔
جب تک صوبائی و وفاقی حکومتیں ایک پیج پر نہیں ہوں عوام کے مسائل میں اضافہ ہوتا رہے گا۔معاشی و کاروباری اعتبار سے وطن عزیز کے سب سے بڑے شہر کے ساتھ سوتیلی ماں جیسے سلوک سے پورے ملک کی اقتصادی صورتحال پر بدترین اثرات مرتب ہو رہے ہیں جس کی ذمہ دار سندھ حکومت اور وفاق دونوں ہیں۔ عوام کو بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی ریاستی اداروں کی ذمہ داری ہے اگر اداروں کی یہی روش برقرار رہی تو عوام کا ان پر سے اعتماد اٹھ جائے گا۔عوام کے طرز زندگی کو بہتر بنانے کے لیے ضروری اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہے جس سے صرف نظر کو مجرمانہ غفلت کے سوا کوئی دوسرا نام نہیں دیا جا سکتا۔