وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ باقر عباس زیدی نے کہا ہے کہ سانحہ آرمی پبلک اسکول کو چھ سال گزر گئے ہیں لیکن اس کے زخم ابھی تک تازہ ہیں۔دشمنوں نے معصوم نہتے طلباء کو دہشت گردی کا نشانہ بنا کر جس کی بربریت کا اظہارکیا ہے اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ ارض پاک کو دہشت گردوں کے چنگل سے نجات دلانے کے لیے قوم کی دی گئی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔قوم کے وہ نوجوان اور والدین تحسین کے مستحق ہیں جنہوں نے اپنے خونی رشتوں پر وطن کی محبت کو مقدم رکھا۔سانحہ اے پی ایس میں جانوں کانذرانہ پیش کرنے والے 144خاندانوں کے پیاروں کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا دہشت گردانہ کاروائیوں کے ذمہ داران کوفوری اور عبرتناک سزائیں دے کر ملک سے دہشت گردی کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔ملک دشمن عناصر کسی بھی لچک یا رحم کے مستحق نہیں۔ریاست کے دہشت گردوں جماعتوں سے برابری کی بنیاد پر مذاکرات ریاست کی کمزوری کو ظاہر کرتے ہیں۔ملک دشمن عناصر سے مذاکرات نہیں کیے جاتے انہیں ملکی قوانین کے مطابق سزائیں دی جاتی ہیں۔ریاست کو کسی بیرونی دباؤ کی پرواہ کیے بغیر آئینی و قانونی بالادستی کو یقینی بنانا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ اے پی ایس سانحے کے ذمہ داران دہشت گردکو کیفر کردار تک پہنچایا جانا قانون و انصاف کی بالادستی ہے۔تاہم متعدد دہشت گردی کے واقعات کے ذمہ داران ابھی تک اپنے انجام تک نہیں پہنچے۔انتہاپسندانہ کاروائیوں میں ملوث ہر مجرم کو نشان عبرت بنایا جانا چاہیے تاکہ شہدا کے پسماندگان کے رستے ہوئے زخم مندمل ہوسکیں۔انہوں نے سانحہ اے پی ایس سمیت ملک بھر کے شہدا کی بلندی درجات اور اہل خانہ کے صبر کے لیے دعا بھی کی۔