وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ باقر عباس زیدی نے کہا ہے کہ کراچی میں گیس کا بحران بھی سنگین صورتحال اختیار کرتا جا رہا ہے، شہر کے مختلف علاقے ناظم آباد، نیوکراچی، اورنگی ٹاؤن، گلستان جوہر، شاہ فیصل کالونی، لانڈھی و کورنگی میں میں 14 سے 16 گھنٹے گیس غائب ہے، عوام کو آئے روز کوئی نہ کوئی نئی اذیت جھیلنی پڑتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قیمتوں میں اضافے کا یہ فیصلہ عوام پر ناقابل برداشت بوجھ ڈالنے کے مترادف ہے، عوام پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں، حکومت کی ناقص معاشی پالیسیوں کے باعث خوردونوش کی عام اشیاء کی قیمتیں آسمان پر پہنچ چکی ہیں، متوسط طبقے کے لئے دو وقت کی روٹی پوری کرنی کسی اذیت سے کم نہیں، ایسی صورتحال میں پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ ایک بدترین اذیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے انتظامی ڈھانچے کو کسی منظم منصوبہ بندی کے تحت چلانے کی بجائے حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔
علامہ باقر زیدی نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ تمام اشیاء پر اثرانداز ہوتا ہے، عوام کو ریلیف فراہم کرنے کی بجائے اسے مزید آزمائش میں ڈالنا حکومت کی رہی سہی ساکھ کو بھی تباہ کردے گا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو تبدیلی کے جو خواب دکھائے گئے تھے ان کی تعبیر انتہائی بھیانک ثابت ہوئی ہے۔
انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ایک غیر دانشمندانہ فیصلہ ہے اسے فوراً واپس لیا جائے، وفاقی حکومت اشیاء خوردونوش پر سبسڈی دیکر عوام پر سے مہنگائی کا بوجھ ہلکا کرے، وفاقی حکومت کی ڈھائی سالہ بجٹ پالیسی میں بھی ناکام ہوچکی، موجودہ حکومت کے دور میں سابقہ حکومتوں کے دور کے مہنگائی کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے، پیڑول،گیس، بچلی کی بڑی ہوئی قیمتوں سے تنگ آکر عوام خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں۔