وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی کے سیکرٹری جنرل علامہ صادق جعفری، اہلسنت اکابرین علامہ منظر الحق تھانوی، مولانا عبداللہ جونا گڑی، پاکستان عوامی تحریک کے رہنما نوید ہاشمی و دیگر رہنماؤں کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماہ ربیع الاول کے مبارک ایام کو روایتی عقیدت و احترام سے منایا جائے گا۔ مجلس وحدت مسلمین کی مرکزی قیادت کی طرف سے حسب سابق امسال بھی بارہ ربیع الاوّل تا سترہ ربیع الاول ہفتہ وحدت و اخوت منانے کا اعلان کیا گیا ہے۔بارہ ربیع الاول کے روز میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جلوسوں میں ملت تشیع بھرپور طور پر شریک ہو گی۔ اس کے علاوہ شرکاء کے لیے دودھ، پانی کی سبیلوں اور لنگر کا بھی اہتمام کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ شیعہ سنی اسلام کے دو مضبوط بازوں ہیں۔ رسول ص اور نواسہ ِرسول ص سے محبت کا یہ تقاضا ہے کہ ان کی خوشیوں میں خوشیاں منائی جائیں اور ان کے غم کے ایام میں غمگین ہو کر ان سے مودت کا اظہار کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ عید میلاد النبی ؐ کے منکر ہیں وہی عزاداری سید الشہداء میں بھی رکاوٹیں پیدا کرنے کے لیے جواز تراشنے میں مصروف رہتے ہیں۔شیعہ سنی وحدت و اخوت وہ واحد ہتھیار ہے جس سے تکفیری عناصر کے حوصلے پست ہوتے ہیں۔انہیں اپنے مکروہ عزائم میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔شیعہ سنی برادران نے اپنی حکیمانہ اور بابصیرت طرز فکر سے تکفیریت کی بساط الٹ کر رکھ دی ہے۔یہ شدت پسند قوتیں دوبارہ سر اٹھانے کے لیے موقع کی تلاش میں ہیں۔ہم انہیں ان کے ناپاک مقاصد میں کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ جس طرح اہلسنت برادران عزاداری کے جلوسوں میں شریک ہوتے ہیں بالکل اس عقیدت و احترام کے ساتھ تشیع ملک بھر میں میلاد کے جلوسوں میں شریک ہوں گے۔ مجلس وحدت مسلمین وحدت و اخوت اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عنوان سے مختلف شہروں میں تقریبات کا انعقاد بھی کرے گی جس میں شیعہ سنی علما شریک ہوں گے۔
کانفرنس سے خطاب میں اہلسنت رہنماؤں کاکہنا تھا کہ پاکستان میں شیعہ سنی یک جان اور متحد ہیں،نفرت اور دہشت گردی پھیلانے والوں کا دونوں مکتب سے کوئی تعلق نہیں،ماہ ربیع الاول کے ان بابرکت ایام میں ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے ہفتہ وحدت منانا انشاء اللہ فرقہ پرستوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دے گا۔
رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اسلام دشمن دہشت گرد دراصل ملک میں فرقہ واریت کو ہوا دے کر مسلمانوں کو آپس میں دست و گریبان کرکے ملکی سالمیت کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔کانفرنس میں علی حسین نقوی، مولانا ملک عباس، مولانا بشیر انصاری، مولانا اسحاق امینی، مولانا علی انور، علامہ مبشرحسن، آصف صفوی،میر تقی ظفر، ناصر الحسینی سمیت دیگر رہنما موجود تھے۔