وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل علامہ محمد صادق جعفری نے کہا ہے کہ ملک تاریخ کےمشکل اور خطرناک ترین دور سے گذر رہا ہے، معاشی ، توانائی و سیاسی حوالے سے بدترین بحران کا سامنا ہے، ریاستی اداروں میں موجود کالی بھیڑیں فرقہ وارانہ منافرت کوہوا دیکر قومی سلامتی واستحکام کو مزید نقصان پہنچانے کے در پہ ہیں ، کاؤنٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ CTD کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن جس میں شیعہ مکتب فکر کے متعلق ملیٹینٹ ونگ یعنی عسکری ونگ کا لفظ استعمال کیا گیا ہے انتہائی نامناسب فعل اورقابل مذمت اقدام ہے ۔ فرقہ وارانہ منافرت پر مبنی یہ نوٹیفکیشن 8 کروڑ اہل تشیع عوام کی دل آزاری اور مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کا سبب بنا ہے۔
انہوں نےکہا کہ دہشت گرد دہشت گرد ہوتا ہے اسے کسی مخصوص مذہب ومسلک سے جوڑنا متعصبانہ طرز عمل ہے، وطن عزیز میں 80 ہزار سے زائد بے گناہ پاکستانیوں ، فوجی جوانوں اور معصوم طلباء وطالبات کو بے دردی کے ساتھ دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا کیا ان سب کے قاتل شیعہ کتب فکر سے تعلق رکھتے تھے؟ اگر ان کا تعلق دوسرے مسالک ومکاتب سے تھا تو اس کے خلاف ریاستی اداروں نے مخصوص مسلکی سیل کیوں قائم نہیں کیئے؟
علامہ صادق جعفری نےکہا کہ سی ٹی ڈی کے ڈی آئی جی عمر شاہد کی جانب سےاپنے ٹرانسفر اور نئی پوسٹنگ کے ایام میں 10 برس بعد ایک سفارت کار کے قتل کی تحقیقات کا دوبارہ آغاز اور اسے ایک مسلک کے ساتھ نتھی کرنا ان کے ذاتی عناد ومفاد کو ظاہر کرتا ہے ، ہم وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ ، آئی جی پولیس سندھ مشتاق مہراور دیگر اعلیٰ حکومتی وعسکری حکام سے مطالبہ کرتے ہیں ہے کہ فوری طور پر اس متعصبانہ نوٹیفکیشن کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا جائے اور ملک میں فرقہ وارانہ منافرت کو فروغ دینے والے متعصب پولیس افسران کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔