ایم ڈبلیوایم اور آئی ایس او کے تحت سانحہ پشاور کے خلاف نمائش تا گورنر ہاؤس تک احتجاجی ریلی

05 March 2022

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام پشاور امامیہ مسجد میں ہونے والی دہشت گردی کے خلاف چاروں صوبوں سمیت آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں احتجاجی مظاہرے کیے،مظاہروں میں بڑی تعداد میں خواتین،بزرگ،بچے شریک ہوئے،مظاہرین نے پشاور اور کوئٹہ دہشتگردی کو ملت جعفریہ کیخلاف منظم منصوبہ بندی کے ساتھ شیعہ نسل کشی قرار دیتے ہوئے بلوچستان اور خیبر پختون خواہ حکومت کی مکمل ناکامی کی شدید مذمت کی،اتوار کو مجلس وحدت مسلمین نے ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان بھی کیا ہے۔

مجلس وحدت مسلمین، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی جانب سے پشاور جامع مسجد امامیہ خودکش حملے دہشتگردی کے خلاف محفل شاہ خراسان نمائش چورنگی سے گورنر ہاوس احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ شرکاء نے گورنر ہاوس کی رکاوٹوں کو ہٹا کر گیٹ کے سامنے دھرنا دیا جس میں مختلف شیعہ تنظیموں کے رہنما بشمول علامہ مختار امامی، علامہ باقر عباس زیدی ،علامہ صادق جعفری،آئی ایس کراچی کے صدر دباج رضا، مرکزی تنظیم عزاداری کے صدر ایس ایم نقی، علامہ صادق تقوی، علامہ مبشر حسن، علامہ علی انور سمیت کثیر تعداد میں کارکنوں نے شرکت کی۔

شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے رہنماوں نے کہا کہ پشاور کے المناک حادثے نے پورے ملک کو سوگوار کر دیا ہےاس المناک سانحہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ قیمتی انسانی جانوں کا غیر معمولی ضیاع انتہائی افسوسناک ہے۔ ملک دشمن عناصر کو قومی دھارے میں شامل کرنے کی خواہش کے بھیانک نتائج پوری قوم کو بھگتنے پڑ رہے ہیں۔دہشت گردوں کے ساتھ ریاست کی مفاہمتی پالیسی کا یہ باب ہمیشہ کے لیے بند کیا جائے تاکہ مستقبل میں مزید سانحات سے بچا جا سکے۔رہنماوں نے کہا خانہ خدا میں خون کی ہولی کھیلنے والوں کا نہ تو کوئی مذہب ہے اور نہ ہی کوئی وطن ہے۔دہشت گردوں کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھانا امن وسلامتی کو دانستہ طور پر تباہی کی طرف لے جانے کے مترادف ہے جامع مسجد امامیہ دہشتگردی کا یہ پہلا واقع نہیں اس قبل بھی یہاں دہشتگردی ہوچکی ہے ۔

رہنماؤں نے کہا کہ سیکورٹی اداروں کو مزید چوکنا ہونا ہو گا تاکہ درندہ صفت عناصر کو کسی شرپسندی کا کوئی موقع نہ مل سکے رہنماوں کا کہنا تھا کہ گزشتہ چالیس سال میں دہشت گردی کی سب سے زیادہ شکار ملت تشیع ہوئی ہے۔اس پرامن اور محب وطن قوم کو مزید آزمائش میں نہ ڈالا جائےرہنماوں نے کہا کہ پاکستان بنا تھا کہ تمام مسلمان اپنی اپنی مذہبی آزادی کے ساتھ زندگی گزاریں۔پاکستان بننے کے بعد اسے مسلکی ملک بنانے کی کوشش کی گئی عالمی سازشوں کی وجہ سے پاکستان کو مظبوط ہونے نہیں دیا جارہا ہے۔کچھ شدت پسند قوتیں استعمار کے بل بوتے پر حالات خراب کر رہے ہیں۔حکومت اور عدالتوں کو شیعان کرار کا قتل عام نظر کیوں نہیں آتا ہے۔ریاست کو معلوم ہے ٹارگٹ کلنگ شروع ہوئی ہے تو سیکورٹی فراہم کیوں نہیں کی گئی۔حکومت کے پاس تمام تر وسائل ہونے کے باوجود شہداء کے تحفظ میں ناکام رہے۔ہم پشاور واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ریاست دیکھتی رہی مذہبی جنونیت کو سپورٹ کیا جاتا رہا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس ملک کی عوام نے  دہشتگردی کے سبب 80 ہزار لاشیں اٹھائیں۔ملک میں ضرب عضب سمیت دیگر آپریشن شروع کئے گئے۔دہشتگردی کے خلاف ہونے والے آپریشن پر سنجیدگی اور مکمل عمل درآمد نہیں کیا گیا۔دہشتگردوں کی جڑیں جو نسل کشی کی بنیاد بنتی ہیں کیا ان کے خلاف کارروائی کی گئی۔وہ جماعتیں اور لوگ جو دہشت گردی کی بنیاد بنے انہیں کھلا چھوڑا ہوا ہے۔رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا کے کالعدم جماعتوں پر پابندی لگائی جائے دہشتگردی تکفیریت پھیلانے والوں کے خلاف حکومت فوری قانونی کاروائی کرے وزیر اعظم کو فوراً پشاور جانا چاہیے اور لواحقین کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree