وحدت نیوز(کراچی)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وفد کی 23 مارچ یوم پاکستان کے موقع پر علامہ صادق جعفری کی سربراہی میں علما و ذاکرین کے ہمراہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے مزار پر حاضری دی۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ بزرگ شیعہ عالم دین مولانا مرزا یوسف حسین، مولانا حیات حیسن نجفی، مولانا نشان حیدر ساجدی، مولانا ملک غلام عباس و دیگر موجود تھے۔ علامہ صادق جعفری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جس آزاد و خودمختار پاکستان کا تصور علامہ اقبال نے پیش کیا اور جس کے قیام کے لئے قائد اعظم محمد علی جناح نے انتھک جدوجہد کی، اس ارض پاک کی تکمیل کے لئے پوری قوم کو اسی لگن، دیانتداری اور جذبے کے ساتھ اپنے حصے کا کردار ادا کرنا ہوگا، پاکستان کا حصول محض کسی زمینی ٹکڑے کے لئے نہیں تھا بلکہ اس کا مقصد ایک ایسی اسلامی مملکت کا قیام تھا جو اپنے فیصلوں میں آزاد ہو، جس کے داخلی و خارجی فیصلے قومی مفادات کے تابع ہو، گزشتہ ستر سالوں سے عالمی استکباری طاقتیں پاکستان کے معاملات اور ہمارے دیگر ممالک سے تعلقات کو اپنی مرضی کے تابع دیکھنے کی متمنی ہیں، جو ریاست ملک و قوم کے وقار کو مقدم سمجھتی ہے وہ کسی بیرونی ڈکٹیشن کو خاطر میں نہیں لاتی، اس حقیقت کا ادارک صرف انہیں رہنماؤں کو ہوتا ہے جو باضمیر و باشعور عوام کی آنکھ سے معاملات کو پرکھنا جانتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یوم پاکستان کے موقع پر او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کی میزبانی پاکستان کررہا ہے جو باعث اعزاز ہے، وہ عالمی طاقتیں جو پاکستان کو ایک غیر محفوظ ریاست ثابت کرنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی تھیں اپنی ناکامی پر بے چین دکھائی دے رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی کے اجلاس میں اسلامی ممالک کو درپیش مسائل پر نتیجہ خیز گفت و شنید کی ضرورت ہے، اس اجلاس کو خوش آئند تب ہی قرار دیا جا سکتا ہے جب اس کے ثمرات کشمیر، لبنان اور یمن سمیت ان مظلومین تک پہنچیں جو غاصبوں اور عالمی استعماری قوتوں کے شکنجے میں جکڑے ہوئے ہیں، یمن کے نہتے مسلمانوں کو گزشتہ سات سالوں سے جس ظلم و بربریت کا سامنا ہے، اس پر بھی موثر انداز میں آواز بلند کرکے تنظیم اپنے شفاف اور عادلانہ طرز عمل کا ثبوت پیش کرسکتی ہے، کشمیری عوام کی حمایت میں اٹل موقف اختیار کرکے اپنے خلاف ہونے والے پروپیگنڈے کو زائل کرنے کا حکومت کے پاس یہ بہترین موقع ہے، ہمیں اس اجلاس میں کشمیر کے عوام کی مضبوط آواز بننا چاہیئے، یوم پاکستان کے موقع پر ایک ایسی یوم کشمیر کی متفقہ قرارداد منظور کی جانی چاہیئے جو کشمیری عوام کی امنگوں کی عکاس ہو۔