وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین ضلع ملیر کے صدر سید احسن عباس رضوی نے کہا ہے کہ مختلف حکومتیں شہر کے انفرا سٹرکچر کیلئے متعددماسٹر پلان بنا چکی ہیں لیکن کوئی بھی ماسٹر پلان اب تک نافذ عمل نہیں ہوسکا۔ شہر میں موجود اس ضلع کو حکمرانوں نے ہمیشہ نظر انداز کیا نہ ہی گزشتہ بیس سالوں میں کوئی خاطر خواں ترقیاتی کام ہوئے ، ضلع ملیر ملک کے گاؤں دیہاتوں سے بھی ابتر ہے۔ کراچی کی تاریخ ایسے من مانے منصوبوں سے بھری پڑی ہے جن میں شہری منصوبہ بندی کے اصولوں کو نظر انداز کیا گیا اور نتیجتاً کراچی کے شہریوں، خاص طور پر نچلے طبقے کا طرز زندگی متاثر ہوا۔
انہوں نے کہاکہ شہر قائد کی مختلف اونچی عمارتیں ریت اور پتھر کی صورت میں سرسبز و شاداب ملیر کا خون چوس کر بنائی گئی ہیں جبکہ ملیر کی ٹوٹی زبو حال سڑکیں،40سال پرانا سیوریج کا نظام ہر سال بارشوں کے باوجود مختلف سڑکیں تالابوں، ندیوں،جوہڑوں کا منظر پیش کررہی ہوتی ہیں۔ملیر سٹی تا سعودآباد اور کالابورڈ تا سعود آباد سڑکوں کا تعمیراتی کام تین سال سے زائد کا عرصہ گذر جانے کے بعد بھی مکمل نہ ہوسکا،شہری طویل عرصے سے کوفت اور اذیت میں مبتلا ہیں، الیکشن کی تاریخوں کا اعلان ہوتے ہی کاسمیٹک قسم کے منصوبے شروع کرکے عوام کو بے وقوف بنایا جاتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ملیر میں موجودمختلف مافیاؤں کا راج ہے۔جعلی ہا ئیڈرینڈ سرکاری پانی فروخت کرنے والی ٹینکرمافیا، ریت، پتھر نکالنے والی مافیا،گراں فروش،قبضہ بلڈرز مافیا کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جاتی۔ موجودہ نامکمل منصوبہ ملیر ایکسپریس وے ضلع کی ترقی کیلئے نہیں بلکہ حکمرانوں کی کرپشن کا مظہر اور ماحولیاتی نظام کی خرابی کا بھی باعث بنا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہر میں مضبوط بلدیاتی نظام نہ ہونا شہر یوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے ،ایک سیاسی جماعت نے پورے صوبے اور اس کے دل کراچی کے نظام کو تباہی کے دھانے پر لا کھڑا کیا ہے۔سابقہ اور موجودہ وفاقی حکومت کی جانب سے بھی معاشی حب کراچی کی ترقی زبانی دعووں اور عدم توجہی کا شکار ہے۔
انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت اس شہر کی حقیقی ترقی کے لیے عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے میں اپنا بھر پورکردار ادا کرے۔ملیر کے انفرا اسٹرکچرپر عملی توجہ دی جائے اور ملیر میں موجود مافیاوں کے خلاف فوری آپریشن کا آغاز کیا جائے۔