وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکرٹری اطلاعات سید علی احمر زیدی نے صحافت کے عالمی دن پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ عوام تک اطلاعات کی رسائی ذرائع ابلاغ کا آئینی حق ہے۔حکومت ، ریاستی اداروں، سیاسی و سماجی حلقوں اور سول سوسائٹی کا فرض ہے کہ میڈیا کی اطلاعات تک رسائی اور عوام تک فراہمی میں بھرپو ر تعاون کریں۔ ہم آزادی صحافت کے بھرپور حامی ہیں اور اس کے ساتھ قومی ، ثقافتی واخلاقی اقدار کی پاسداری کے بھی قائل ہیں۔ میڈیاکا آزادانہ کام کرنا کسی بھی معاشرے کی صحت مندی کا مظہر اور تابناک مستقبل کا ضامن ہے۔اس کی بدولت معاشرے میں جمہوری اقدار فروغ پاتی ہیں اور عوام کی بہتر انداز میں ترجمانی ہوتی ہے لیکن مادر پدر آزاد صحافت سے معاشرے انتشار کا شکا ر ہوتے ہیں۔ ثقافتوں کو نقصان پہنچتا ہے اور بعض عناصر بیرونی ایجنڈے پر کام کرتے ہوئے ملک دشمن عناصر کے لیے کام کرنے لگتے ہیں جس سے قوموں کا انفرادی تشخص اور نظریاتی حدود پر ضرب لگتی ہے۔ جس کی وجہ تخریبی سرگرمیاں جنم لینے لگتی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ میڈیا ملک و قوم کی حدودنظریاتی بنیادوں پر استوار رہتے ہوئے اور نظریاتی حدود کی پاسداری کرتے ہوئے آزادانہ کام کرے۔ پاکستان ایک نظریاتی مملکت ہے جس کے بانیان نے اس ملک کو دوقومی نظریے کی بنیاد پر حاصل کیا تھا۔ پاکستان کے قائدین ہمیشہ اسلام کی سربلندی پر یقین رکھتے تھے ۔ انہوں نے برصغیر میں بھی ہندو دھرم کے سیاسی ایجنڈے کے پیش نظر اسلام کے جداگانہ تشخص کے لیے کوششیں کیں۔ اسی طرح قائد اعظم محمد علی جناح، علامہ محمد اقبال اور دیگر اکابرین نے اسرائیل کے قیام پر فلسطین کی حمایت کا اعلان کیا اور تادم مرگ اسرائیل کو تسلیم کرنے سے انکار کیا۔
مجلس وحدت مسلمین بانیان وطن کے نقش قدم پر چلتے ہوئے آج بھی یہ موقف رکھتی ہے کہ آزادی صحافت کی آڑ میں ملک کو اسرائیلی اور صیہونی ایجنڈے کی نذر ہونے سے بچایا جائے۔مجلس وحدت مسلمین اپنے کے قیام سے آج تک جہاں کشمیرمیں ہندتوا کے نام پر بھارتی حکومت کی جارحیت کے خلاف مظلوم کشمیریوں کی حمایت کرتی ہے اسی طرح مقبوضہ فلسطین پر بھی اسرائیل مخالف موقف رکھتی ہے۔ لہذا اسرائیلی ایجنڈے کا پاکستان میں فروغ ہماری ریڈلائن ہے جس پر کسی قیمت پر سمجھوتا ممکن نہیں ہے۔ خواہ وہ آزادی صحافت کے لبادہ میں ہو یا کسی بھی طریقے سے اسے قطعی قبول نہیں کیا جاسکتا۔حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسے صحافی جو حب الوطنی پر فرائض انجام دے رہیں ۔ ان کے لیے نہ صرف سازگار پیشہ ورانہ ماحول قائم کیا جائے بلکہ ان کی زیادہ سے زیادہ معاشی اعانت کی جائے۔آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر سڑکوں کی خاک چھان کر اور جان ہتھیلی پر رکھ کرعوام کو اطلاعات تک رسائی فراہم کرنے والے صحافی اور مدیران کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔