وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود ڈومکی نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ احسان اللہ احسان کو میڈیا پر معصوم ظاہر کرنا اور اس کے لیے معافی کی راہ ہموار کرنا آئین و قانون کے ساتھ بھیانک مذاق ہے۔اگر اسے معاف کیا گیا توشہدا کے خاندانوں کو انصاف کر فراہمی تک تحریک چلائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور کرپشن نے ملک کی جڑیں کو کھوکھلا کر دیا ہے۔حکمران عوام کو امن و سکون کی فراہمی کی بجائے ملک کی دولت لوٹنے کے لیے بے تاب دکھائی دیتے ہیں۔سانحہ سیہون شریف کو 75 روز گزر چکے ہیں مگر آج تک ذمہ دارن کا تعین نہیں کیا جا سکا اور نہ ہی متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگی کی گئی۔وزیر اعلی مراد علی شاہ کے حلقہ انتخاب میں پیش آنے والے اس المناک سانحہ پر حکومت کی سرد مہری تکلیف دہ ہے۔ وارثان شہدائے شکارپور سے تحریری معاہدے کے باوجود سندہ حکومت نے بھی اسی طرح کی عہد شکنی کی ہے۔ پاراچنار کے محب وطن عوام کو دہشت گردی اور حکومتی جارحیت کا سامنا ہے۔ دہشت گردی میں اضافے کا سبب وہ سہولت کار ہیں جو حکومتی صفوں اور سرکاری اداروں میں بیٹھ کر دہشت گردوں کی سرپرستی کرنے میں مصروف ہیں۔
انہوں نے مذید کہا کہ جب وزیر داخلہ کالعدم جماعتوں سے ملاقات کریں، رانا ثناء اللہ کی خفیہ ملاقاتیں ہوں ، جب نورین لغاری کو دھشت گرد کی بجائے قوم کی بیٹی کہا جائے اور احسان اللہ احسان جیسے بدنام زمانہ دھشت گردکوبھرپور میڈیاکوریج دے کر اسے ہیرو بنا کر پیش کیا جائے تو پھر دھشت گردی کا خاتمہ ایک خواب ہی رہے گا۔ آج سرزمین پاکستان کے ہزاروں شہداء کے وارث قصاص کا مطالبہ کرتے ہیں، لہذا بلا تاخیر احسان اللہ جیسے دھشت گردوں کو تختہ دار پر لٹکایہ جائے۔ پارلیمنٹ کو اعتماد میں لئے بغیر اغیار کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے راحیل شریف کو متنازعہ فوجی الائنس میں شمولیت کے لئے بھیج دیا گیا حالانکہ اس فیصلے پر پاکستانی قوم اور پارلیمنٹ کو شدید تحفظات تھے۔ ایسے وقت میں جب وطن عزیز دھشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے، اور قوم آمر ضیاء کے غلط فیصلوں کا خمیازہ بھگت رہی ہے، ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کی بجائے حکمران نئی غلطیوں کے مرتکب ہورہے ہیں۔
علامہ مقصودڈومکی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین ، سہون شریف اور پاراچنار کے متاثرین سے اظہار یکجہتی اور دھشت گردی کے خلاف کل 28 اپریل کو سندہ بھر میں یوم احتجاج منا رہی ہے۔ ہم دھشت گردوں کے خلاف پاک فوج کے آپریشن ردالفساد کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے پاک فوج، رینجرز ،پولیس اور وطن عزیزکے ان بہادر شہداء کو سلام عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے دھشت گردی کے خلاف لڑتے ہوئے مقدس لہو کا نذرانہ پیش کیا۔ نواز حکومت جان بوجھ کر زائرین کے لئے مشکلات پیدا کررہی ہے کئی کئی روز تک تفتان بارڈر پر زائرین کو محصور رکھا جاتا ہے، بلوچستان میں داخل ہونے پر زائرین سے این اوسی طلب کیا جاتا ہے۔ فیری سروس شروع کرنے مسلسل اعلانات ہوئے مگر کچھ عمل نہ ہوا۔ مردم شماری کو بہانہ بنا کر زائرین کے قافلے روک دئے گئے ہیں۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ زائرین کے ساتھ بھرپور تعاون کیا جائے اور محکمہ حج و اوقاف کے شعبہ زائرین کو فعال کیا جائے۔