وحدت نیوز ( حیدرآباد) حکومت کے طالبان سے مذاکرات کی پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد جمہوریت ، امن تعلیم اور انسانیت کے دشمن ہیں ان سے مذاکرات نہیں آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے ، سب سے زیادہ دہشت گردی سے ملت تشیع نشانہ بن رہی ہے ، حکومتی پالیسیوں سے لگتا ہے کہ وہ دہشت گردوں کی حامی ہے ، پاکستان میں سب سے زیادہ دہشت گردی سے ملت تشیع نشانہ بنی ہے وزیر داخلہ کو آخر نظر کیوں نہیں آتا ہے سانحہ عباس ٹاؤن ، علمدار روڈ کوئٹہ ، سانحہ ہزارہ ٹاؤن ، سانحہ کوئٹہ ، گلگت بلتستان میں سانحہ چلاس اور بسوں سے جس طرح اتار کر ایک مسلک کے لوگوں کو شہید کیا جاتا ہے اس پر کیوں وزیر داخلہ نے آنکھیں بند کررکھی ہیں ۔
ان خیالات کا اظہارایم ڈبلیو ایم صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل عالم کربلائی ،ضلع حیدر آباد کے سیکریٹری جنرل مولانا امداد نسیمی اور عروج تقوی نے قدم گاہ مولا علی (ع) پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، رہنماؤں کا کہنا تھاکہ شام کا قصور یہ ہے کہ وہ اسرائیل کا مخالف ہے اور امریکہ اور دیگر ممالک کو خلیجی ریاستوں میں آمریت کیوں نظر نہیں آتی امریکہ ، اسرائیل اور چند عرب ممالک شام پر حملہ کرکے خطہ کا امن تباہ کرنا چاہتے ہیں امریکہ سن لے آزاد اور خود مختار ممالک میں فوجی مداخلت کا نتیجہ تباہی کے سوا کچھ نہیں نکلتا امریکہ اور اس کے اتحادی شام پر حملہ کرنے سے باز رہیں ، امریکہ کا شام پر حملہ یزید وقت کا خیام حسینی پر حملہ شمار کیا جائیگا شام پر حملے کی صورت میں امریکہ کو شکست کے ساتھ ذلت بھی اٹھانا پڑے گی امریکہ اور اس کے اتحادی کیمیائی ہتھیاروں کا بہانہ تراش کر شام پر حملہ کرنا چاہتا ہے پاکستان ، شام ، یمن ، الجزائر اور مصر میں جاری عالمی دہشت گردی کے خلاف آج احتجاج منایا جارہا ہے ۔ ہمارے ملک پاکستان کی حکومتی پالیسیوں سے لگتا ہے کہ دہشت گردوں کے حامی ہیں ایک جانب دہشت گرد معصوم انسانوں اور عسکری اداروں پر حملے کرکے غداری کے مرتکب ہو رہے ہیں دوسری جانب ان سے مذاکرات کی باتیں کی جارہی ہیں ملک میں کوئی فرقہ واریت نہیں چند گروہ بیرونی آقاؤں کے کہنے پر دہشت گردی کررہے ہیں اور محبت کی جگہ منافقت پھیلا کر عوام کو مایوس کرنا چاہتے ہیں ۔
شام کو اسرائیل مخالف ہو نے کی سزا دی جا رہی ہے ، علامہ امداد نسیمی