وحدت نیوز (کراچی) شہداء کمیٹی کے چیئرمین علامہ مقصود علی ڈومکی کی قیادت میں ایک وفد نے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن اور وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر وقار مہدی سے ملاقات کی ۔ وفد میں وارثان شہداء کمیٹی کے اراکین مولانا سکندر علی الحسینی ، انفارمیشن سیکریٹری ، قمر دین شیخ ، سید بشارت علی شاہ اور مجلس وحدت مسلمین کراچی کے سیکریٹری سیاست برادر علی حسین نقوی موجود تھے۔
اس موقعہ پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ ۱۹ فروری کو سندہ حکومت سے ۲۲ نکاتی معاہدہ طے پایا مگر چار ماہ کا طویل عرصہ گذر جانے کے باوجود آج بھی شہداء کے وارث اور زخمی اپنے مسائل کے سلسلے میں پریشان ہیں ،جبکہ اس طویل عرصے میں وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے معاہدے پر عمل در آمد کے سلسلے میں قائم کمیٹی کا فقط ایک اجلاس منعقد ہوا ۔ ملک ریاض صاحب نے شہداء کے لئے دس لاکھ جبکہ سانحے کے زخمیوں کے لئے پانچ لاکھ روپے معاوضے کا وعدہ کیا تھا، مگر یہ رقم ابھی تک موصول نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ رینجرز کو شکارپور میں برگیڈ قائم کرنی چاہئیے۔اور متاثرہ امام بارگاہ کی تعمیر اور مرمت کا کام بھی جلد شروع کیا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سندہ حکومت معاہدے پر فوری عمل در آمد کرے کیونکہ معاہدے پر عمل در آمد میں تاخیر پر عوام میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔ اس لئے امید ہے کہ سندہ حکومت جلد اپنا وعدہ وفا کرے گی۔
اس موقعہ پر سید وقار مہدی نے یقین دلایا کہ سندہ حکومت اپنا وعدہ پورا کرے گی، اور اس سلسلے میں موجود کوتاہیوں کاازالہ کیا جائے گا انہوں نے اہم مسائل نوٹ کئے اور جلد عمل در آمد کا وعدہ کیا۔
شہداء کمیٹی کے وفد کی مشیر وزیر اعلیٰ سندھ سید وقار مہدی سے ملاقات