وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ صادق رضا تقوی، عالم کربلائی، حیدر زیدی، علامہ مبشر حسن اور دیگر نے کہا ہے کہ کراچی کے علاقے سرجانی میں 6 محرم الحرام کے جلوس کے بانی منیر حسین اور ان کی اہلیہ رضیہ خاتون کی ٹارگٹ کلنگ میں کالعدم گروہوں کے ساتھ سندھ پولیس کے اہلکار بھی ملوث ہے۔ وزیر اعلی قائم علی شاہ اس بربریت کاسخت نوٹس لیں اور گورنر سندھ کالعدم دہشت گرد جماعتوں کے سربراہان کے ساتھ اپنے روابط کو ختم کریں۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے کالعدم دہشت گرد تنظیموں کے خلاف شہر کراچی سمیت پورے ملک میں آپریشن کرے اور شہر قائد میں ان کے دفاتر اور ان کی ریلیوں پر پابندی لگائے اور ایسے دینی مدارس جہاں ان دہشت گردوں کی پشت پناہی ہوتی ہے انہیں بھی فوری سیل کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے امام بارگاہ شہدائے کربلا انچولی میں شہید منیر حسین اور ان کی اہلیہ رضیہ خاتون کی نماز جنازہ کے موقع پر لواحقین سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
رہنماؤں نے منیر حسین اور ان کی اہلیہ کی ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 6 محرم الحرام کو کالعدم تنظیموں کے دہشتگردوں نے جلوس پر فائرنگ اور پتھراؤ کیا تھا اور جب منیر حسین واقعہ کی ایف آئی آر کٹوانے گئے تو انہیں پولیس کی جانب سے دھمکایا گیا اور واقعہ کی ایف آئی آر کٹوانے سے منع کیا گیا اور اب بانی جلوس کو ان کی اہلیہ کے ساتھ شہید کیا گیا، جس سے یہ بات واضح ہے کہ اس واقعہ میں کالعدم گرہوں کے ساتھ سندھ پولیس کے اہلکار بھی ملوث ہیں۔ رہنماؤں نے واقعہ کی شدید مذمت کی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پولیس اور رینجرز کے حکام کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ فی الفور دہشت گردوں کو گرفتار کریں۔
انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کالعدم دہشت گرد تنظیموں کے خلاف شہر کراچی سمیت پورے ملک میں آپریشن کریں اور شہر قائد میں ان کے دفاتر اور ان کی ریلیوں پر پابندی لگائی جائے اور ایسے دینی مدارس جہاں ان دہشت گردوں کی پشت پناہی ہوتی ہے انہیں بھی فوری سیل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کالعدم تنظیموں کے یہ دہشت گرد اسلام اور ملک دشمن ہیں، جو کبھی انچولی میں بے گناہ شیعہ سنی مسلمانوں کو لہولہان کرتے ہیں تو کبھی مظلوم بے گناہ منیر حسین اور ان کی اہلیہ کو سفاکیت اور درندگی کا نشانہ بناتے ہیں۔ رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اس بربریت کا سخت نوٹس لیں اور گورنر سندھ کالعدم دہشت گرد جماعتوں کے سربراہان کے ساتھ اپنے روابط کو ختم کریں اور ان سے نرم رویہ اختیار کرنے کے بجائے فوری کارروائی کے احکامات جاری کریں۔