وحدت نیوز(کراچی ) مجلس وحدت مسلمین کراچی کے پولٹیکل سیکرٹری علی حسین نقوی نے مستونگ میں دہشت گردوں کی جانب سے بے گناہ افراد کا نشانہ بنانے کے واقعہ پر شدید مذمت کرتے ہوئے وحدت ہاؤس سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان اگر عوام کو تحفط فراہم نہیں کر سکتے تو اقتدار کسی ایسے شخص کے حوالے کر دیں جو بلوچستان جیسے حساس صوبہ میں امن و امان کو یقینی بنا سکے۔انہوں نے کہا کہ کوئٹہ اور مستونگ میں دہشت گردی کی تازہ لہر حکومت اور سیکورٹی اداروں کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ دہشت گردی اب حکومت کے لیے کھلے عام چیلنج کی صورت اختیار کرتی جارہی ہے۔دہشت گرد خودکش حملوں کی کھلے عام دھمکیاں دینے میں مصروف ہیں جب کہ بلوچستان حکومت ان سے ملاقاتیں کر کے نہ صرف اپنے آپ کو کمزور ثابت کررہی ہے بلکہ ان مذموم عناصر کے حوصلوں کو بھی تقویت دے رہی ہے۔گزشتہ تین دن میں ہزارہ قبیلے کے پانچ افراد کی جانیں لے لی گئیں اور اب مستونگ میں بے گناہ عوام کو خون میں نہلایا گیا لیکن اب تک کسی ایک بھی ذمہ دار پر ہاتھ نہیں ڈالا گیا جب کہ اس کے برعکس صدر مملکت کے بیٹے کے قافلے پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کو اگلے ہی روز گرفتار کر لیا گیا۔ہم یہ امتیازی سلوک قطعاََ برداشت نہیں کریں گے ۔حکومت پاکستانی عوام کے خون کو ارزاں نہ سمجھے۔ ہم محب وطن شہری ہونے کا حق ادا کر رہے ہیں اس لیے خاموش ہیں۔ہماری اس خاموشی کو بزدلی کے معنوں میں نہ لیاجائے۔انہوں نے کہا دہشت گردی کے پس پردہ محرکات میں پاک چائنا اقتصادی راہدری کے منصوبے کو ناکام بنانا بھی شامل ہیں۔ ملک دشمن قوتیں ہم مضبوط نہیں دیکھنا چاہیے۔ مستحکم اور ترقی یافتہ پاکستان کے لیے دہشت گردی کو جڑوں سے ختم کرنا ہوگا۔اس سلسلے میں حکومت کو باہمت فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔وزیر اعلیٰ بلوچستان کوئٹہ میں ایمر جنسی نافذ کریں اور ایف سی دہشتگردوں کے خلاف بھر پور آپریشن کرے۔