وحدت نیوز(کراچی) کراچی میں جاری شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردوں کی عدم گرفتاری کے خلاف سندھ بھر میں بشمول حیدر آباد، دادو، بدین، ٹنڈو محمد خان، نواب شاہ، خیر پور، سکھر، شکار پور، لاڑکانہ ، جیکب آباد سمیت گھوٹکی اور متعدد مقامات پر مجلس وحدت مسلمین کے تحت ’’یوم سوگ‘‘ منایا گیا اورجمعہ نماز کے اجتماعات کے بعد احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں جبکہ مرکزی احتجاجی مظاہرہ کھارادر کراچی میں کیا گیا۔احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی کراچی میں بڑھتی ہوئی شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف زبردست احتجاج کرتے ہوئے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ کراچی کو امن و امان کا گہوارہ بنانے کے لئے کراچی میں بھی وزیرستان طرز کا بے رحمانہ فوجی آپریشن کیا جائے اور شہر کراچی میں موجود ملک دشمن اور اسلام دشمن دہشت گرد گروہوں اورا ن کی سرپرست نام نہاد مذہبی جماعتوں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن عمل میں لایا جائے ، مظاہرے کے شرکاء نے ہاتھوں میں بینزر اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر دہشت گردی مردہ باد، فرقہ واریت مردہ باد سمیت شیعہ سنی اتحاد اور شہداء کے قاتلوں کی گرفتاری سمیت کراچی میں فوجی آپریشن کے مطالبات درج تھے۔
احتجاجی مظاہرے سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی کے رہنماؤں مولانا باقر زیدی،علامہ فرقان حیدر عابدی ، علی حسین نقوی، مولانا علی انور جعفری اور علامہ مبشر حسن ، آصف صفوی سمیت دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ شہر کراچی میں امن و امان قائم کرنے میں پوری طرح ناکام ہو چکی ہے لہذٰا شہر کراچی میں بڑھتی ہوئی بد امنی اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں ملوث کالعدم دہشت گرد گروہوں اور ان کے سرپرستوں کے خلاف بے رحمانہ فوجی آپریشن نا گزیر ہو چکا ہے، ان کاکہنا تھا کہ نہ جانے کیا بات ہے کہ اچانک سے شہر کراچی میں فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کا آغاز کر دیا جاتا ہے یا پھر لسانی بنیادوں پر معصوم انسانوں کے خون سے ہولی کھیلی جاتی ہے لیکن قانون نافذ کرنے والے ادارے اور حکومت سمیت حکومت میں موجود سیاسی جماعتیں بشمول پاکستان پیپلز پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ، عوامی نیشنل پارٹی، اور دیگر سیاسی و مذہبی جماعتیں بشمول جمعیت علمائے پاکستان، سنی تحریک، جمعیت علمائے اسلام(ف) اور دیگر خاموش تماشائی بنے رہتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ سیاسی و مذہبی جماعتوں کو زبانی بیان بازی کے بجائے عملی اقداما ت کے لئے آگے آنا ہو گا اور ہم اپیل کرتے ہیں کہ شہر کراچی میں فوجی آپریشن کے مطالبے کی حمایت کی جائے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنماؤں نے کہا کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت پہلے شہر میں علامہ عباس کمیلی صاحب کے فرزند علامہ علی اکبر کمیلی کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا اور پھر ٹھیک تین دن کے اندر مفتی نعیم صاحب کے داماد کو دہشت گردی میں قتل کر دیا گیا ، رہنماؤں نے علامہ علیا کبر کمیلی سمیت مولانا مسعود اور شہر میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنائے جانے والے تمام شہداء کے قاتلوں کی فی الفور گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ اگر دہشت گردوں کو فی الفور گرفتار کر کے منظر عام پر نہ لایا گیا تو احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں، انہوں نے مفتی نعیم کو ان کے داماد کی ٹارگٹ کلنگ پر بھی تعزیت پیش کی اور ہمدردی کا اظہار کیا۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی کے رہنماؤں نے اسلام آباد میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی دفتر پر پولیس اور رینجرز کی جانب سے کی جانے والی بے جا چڑھائی او ر کارکنوں کی گرفتاری پر بھی شدید احتجاج کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ کارکنوں کو فی الفور رہا کیا جائے بصورت دیگر ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ شروع کر دیا جائے گا۔واضح رہے کہ مجلس وحدت مسلمین کراچی کے زیر اہتمام کراچی میں شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف ملیر برف خانہ، عباس ٹاؤن، نارتھ کراچی سمیت انچولی اور متعدد مقامات پر جمعہ نماز کے اجتماعات کے بعد احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔