وحدت نیوز (ڈیرہ اسماعیل خان) مجلس وحدت مسلمین ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کا ہنگامی جامع مسجد شیعہ لاٹوفقیرمیں زیرصدارت ضلعی جنرل سیکرٹری مولانا غضنفرنقوی منعقد ہوا،اجلاس میں معروف سیاسی و سماجی شخصیت سید محمود شاہ (مودی شاہ) ، ایم ڈبلیو ایم کے ضلعی راہنما سید اسد علی زیدی، جامع مسجد شیعہ لاٹوفقیر کے خطیب مولانا غضنفر، علی رضا، سید تہور عباس بخاری سمیت سٹی کے عہدیداران نے شرکت کی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کوٹلی امام حسینؑ کو وقف 327 کنال 9 مرے اراضی کی تبدیلی کسی صورت نہیں ہونے دینگے۔ یہ اراضی وقف کوٹلی امام حسینؑ اراضی ہے کسی کی ذاتی جائیداد یا ملکیت نہیں ہے جو اپنی مرضی سے اس اراضی کو تبدیلی کو ناکام کوششوں میں مصروف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے نوٹس میں بات آئی ہیں کہ چند لوگوں کی کوٹلی امام حسینؑ کی 119 کنال جو کہ قبرستان پر مشتمل ہیں کی چارددیواری دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ہم اس اقدام کی ہر سطح پر شدیدمذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک 327 کنال 9 مرے پوری کی پوری اراضی وقف کوٹلی امام حسینؑ نہیں ہوتی تب تک کسی کو بھی کسی قسم کے اقدامات نہیں اُٹھانے دینگے۔
مولانا غضفرنقوی نے کہا کہ ہم قبرستان کی چاردیواری کے مخالف نہیں ہیں لیکن جب تک پوری اراضی وقف نہیں ہوتی قبرستان کی 119 کنال پر چاردیواری کا کوئی فائدہ یا مقصد نہیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اگر 119 کنال پر چاردیواری دینے کی مذموم کوشش کی گئی تو پوری قوم بھرپور احتجاج کرے گی۔
مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی جنرل سیکرٹری مولانا غضنفرنقوی نے IGP خیبر پختونخواہ صلاح الدین خان محسود کی جانب سے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں ڈیرہ اسماعیل خان میں جاری ٹارگٹ کلنگ کو "ذاتی دشمنی اور خاندانی اختلافات" کا شاخسانہ قرار دینے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی پی انتہائی غلط فہمی کا شکار ہیں وہ اپنی اور عمران خان کی مثالی پولیس کی نااہلی، بے حسی اور اپنی مکمل ناکامی کوچھپنے کے لئے ڈیرہ اسماعیل خان میں جاری دشت گردی و ٹارگٹ کلنگ کو "ذاتی دشمنی اور خاندانی اختلافات" کا شاخسانہ قراردے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ IGP خیبر پختونخواہ صلاح الدین خان محسود کی سینیٹ میں بیان جھوٹ اور فریب کے مترداف ہے جس کا حقیقت سے دور دور تک تعلق نہیں۔ IGP خیبر پختونخواہ کے سینیٹ میں جھوٹی بریفنگ نے عمران خان کی مثالی پولیس کا پول کھول کر سامنے آ گیا۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختوخوا پولیس کا کردار دنیا کے سامنے ہے کہ سی سی ٹی وی ویڈیوز میں قاتل واضع ہونے کے باوجودقاتلوں اور مجرموں کو پکڑنے میں انتظامیہ اب تک مکمل ناکام ہے