وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء سید محمد رضا سے گفتگو میں شہیدہ سحر بتول کے والد کا کہنا تھا کہ اغوا کے دن جب وہ صبح دفتر کیلئے روانہ ہوئے تو انکی بیٹی گھر سے باہر کھیل رہی تھی، بعدازاں اسکی ماں اور بہنوں نے ڈھونڈا تو گھر کے قریب ہی کچرے کے ڈھیر سے اسکی لاش برآمد ہوئی۔ ابتدائی طور پر اسے سی ایم ایچ ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق مبینہ ملزم نے سحر بتول کیساتھ زیادتی کی کوشش کی۔ لیکن ڈاکٹروں کیمطابق چھوٹی سی ننھی بچی نے اپنی عزت کیلئے آخری دم تک ملزم کیساتھ مقابلہ کیا، جسکی مثال پہلے نہیں ملتی۔ اسکے علاوہ خفیہ ادارے اس کیس میں ملوث عناصر کیخلاف پہنچنے کیلئے کارروائیاں کر رہے ہیں۔ اس موقع پر سید محمد رضا نے شہیدہ سحر بتول کے والد کیساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے، بچی پر بہیمانہ تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور بچی کے والد کو ہر سطح پر مکمل امداد کی یقین دہانی کروائی۔