وحدت نیوز(کوئٹہ)عر صہ دراز سے مملکت خدا داد پاکستان میں دشمنان دین دشمنان پا کستان کی جا نب سے پاکستان کے عوام اور خاصکر شیعیان حیدر کرار کا خون بہایا جا رہا ہے۔ گزشتہ رات ایران پا کستان بارڈر تفتان میں دہشتگردوں نے بے گنا ہ اور نہتے عوام پر ہا شمی ہوٹل اور مر تضی ہوٹل پر حملہ کیااور دستی بم ، جدید ہتھیاروں سے شدید فا ئرنگ کی جسکے نتیجے میں دو در جن سے زائد زائرین شھید ہوئے جسمیں زیا دہ ترتعدادخواتین اور بچوں کی ہیں اور سو 100 کے قریب شدید زخمی ہوئے۔اسی طرح گزشتہ رات کو ہی کراچی ائیرپورٹ میں مسلح دہشتگردوں نے حملہ کیا جس کہ نتیجے میں 18سے 20 ائیرپورٹ اور سیکورٹی اہلکار شہید ہوئے ، ان خیالات کااظہار مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ سید ہاشم موسوی، ڈویژنل سیکریٹری جنرل عباس علی موسوی، رشید علی ،حاجی عمران علی اورمحمد امان نے وحدت ہاوس کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
رہنما وں کا کہنا تھا کہ ہم ان دونوں واقعات کے بھر پور مذمت کرتے ہو ئے حکومت وقت سے یہ سوال کر تے ہیں کہ تفتان جو کہ ایک مختصر علا قے پر مشتمل ہے اور بارڈر ہونے کی وجہ سے و ہاں انٹیلی جنس اور دوسرے ریاستی ادا روں کے اہل کا ر متحرک ہیں لیکن اس کے با وجود یہ علاقہ دہشگردوں کے شر سے محفوظ نہیں ۔اور نا اہل انتظامیہ اسکی حفاظت میں ناکا رہے ہیں ۔ائیر پورٹ جو کسی بھی ملک کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہوتی ہے پر دہشتگردوں کا حملہ حکومت وقت اور ریاستی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں ۔
انہوں نے مذید کہا کہ تفتان جو پاکستان ایران بارڈر ہونے کی وجہ سے کافی حساس علاقہ ہے پر دہشتگردوں کا اس طرح سے زاہرین پر حملہ بد ترین د ہشتگردی ہے ۔جہاں پر نہتے عوام خواتین اور بچے محفوظ نہیں ہم حکومت وقت کو متنبہ کرتے ہوئے اعلان کرتے ہیں کہ اگر ٹارگٹ کلنگ اور شیعہ نسل کشی کے اس نا پاک سلسلے کو نہ رو کا گیا تو ملک بھر میں مجلس وحدت مسلمین سمیت تمام مظلوم پاکستانی عوام کے ساتھ بھر پور اور نہ رکنے والے احتجاجی سلسلے کا آغاز کریں گے ۔اس سلسلے میں ہم اپنے مرکزی قائدین اور شہداء کے لواحقین کے فرمان کے منتظررہیں گے ۔حکومت بلوچستان کے ذمہ داری ہے کہ وہ جلد از جلد شہداء انکے آبائی علاقوں میں منتقل اور زخمیوں کو فوراً علاج و معالجے غرض سے مناسب مقامات میں منتقل کرنے اور اس طرح تفتان اور نو کنڈی میں محصور زاہرین کو فوراً کو ئٹہ اور انکے علاقوں میں پہنچا دیا جائے ۔ہم حکومت کے اس وعدے کو یاد دہانی کر کے حکومت کی بھر پور مذمت کرتے ہیں جس نے گزشتہ دھرنے کے دوران طفل تسلی دیتے ہوئے اعلان کیا کہ دہشتگردوں کے نیٹ ورک توڑنے کے سلسلے میں موثر کاروائی ہوگی ،لیکن آج کا یہ واقعہ حکومتی وعدوں کی کھوکھلی حیثیت کو واضح کردیتا ہے ۔