وحدت نیوز(کوئٹہ) تحریک تحفظ آئین پاکستان بلوچستان کا اہم اجلاس پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے صوبائی دفتر میں علامہ مقصود علی ڈومکی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں پشتون خوا ملی عوامی پارٹی کے صوبائی سیکرٹری جنرل کبیر افغان حاجی صورت خان کاکڑ بلوچستان نیشنل پارٹی کے موسی بلوچ میر غلام نبی مری واحد بلوچ پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر داؤد شاہ کاکڑ عرفان خان کاکڑ نور خان خلجی مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی جنرل سیکرٹری علامہ سہیل اکبر شیرازی و دیگر شریک ہوئے۔
اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال بلوچستان کے حالات اور تحریک تحفظ آئین پاکستان کی جدوجہد پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس نے پاکستان میں آئین و قانون کی بالادستی کو ملکی تعمیر و ترقی کے لئے ضروری قرار دیا۔ اجلاس نے سیاسی کارکنوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کی بھی مذمت کرتے ہوئے عمران خان سمیت تمام سیاسی کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
اجلاس میں عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ 26 جولائی کے ملک گیر احتجاج میں بھرپور شرکت کریں۔
اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان ملک میں آئین و قانون کی بالادستی چاہتی ہے عوامی مینڈیٹ اور آئین کی بے احترامی کسی صورت قبول نہیں۔انہوں نے کہا کہ مرکزی قائدین کے فیصلے کے مطابق جمعہ 26 جولائی کو احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پشتون خوا ملی عوامی پارٹی کے صوبائی سیکرٹری جنرل کبیر افغان نے کہا کہ ہم آئین پاکستان کے محافظ ہیں جنہوں نے پاکستان میں اپنے ذاتی مفادات کے لئے ملکی آئین کو پامال کیا انہیں قوم کو جواب دینا ہوگا۔ فارم 47 پر قائم جعلی مینڈیٹ کی حامل حکومت عوامی مسائل سے مکمل طور پر لاتعلق بنی ہوئی ہے۔ کوئٹہ شہر کھنڈرات بن چکا ہے۔ عوام کے پاس نا پانی ہے نا ہی گیس و بجلی۔
بلوچستان نیشنل پارٹی ضلع کوئٹہ کے صدر میر غلام نبی مری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسنگ پرسنز کا مسئلہ آئین و قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ کوئٹہ میں خواتین پر لاٹھی چارج کیا گیا عوام کو دھشت گردوں اور چوروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر داؤد شاہ کاکڑ نے کہا کہ عمران خان ملکی آئین اور قانون کی بالادستی کے لئے ڈٹا ہوا ہے۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان اقتدار کے حصول کے لئے نہیں بلکہ ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کے لئے جدوجہد کر رہی ہے۔ الیکشن میں عوامی مینڈیٹ پر جو ڈاکہ مارا گیا اسے قوم تسلیم کرنے کے لئے تیار نہیں۔