وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا نے صوبائی سیکریٹریٹ میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ بعض اخبارات اور ٹی وی چینلز پر بلوچستان اسمبلی میں ایک مشترکہ قراداد نمبر 37 منظور ہونے میں میری حمایت کے حوالے سےجھوٹی اور بے بنیاد خبر شائع کی گئی جس کی میں پروز مذمت کرتا ہوں اور مکمل طور پر تردید کرتا ہوں ۔
ان کا مذید کہنا تھا کہ بلوچستان اسمبلی میں ایک مشترکہ قراداد نمبر 37 پیش کی گئی جس میں کہا گیا کہ صوبہ بلوچستان کا یہ نمائندہ ایوان متفقہ طور پر بعض سیاسی گروپوں بالخصوص پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے وفاقی دارالحکومت میں دھرنوں اور غیر آئینی، غیر قانونی مطالبوں سے پیدا ہونے والی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے۔ نیز اسے ملک کے آئین، جمہوری نظام اور خود عوام کے خلاف گہری سازش قرار دیتا ہے۔اس معزز ایوان کے تمام فاضل اراکین کا اس امر پر اتفاق رائے ہے کہ سیاسی مسائل کا حل صرف اور صرف سیاسی طریقہ کار ، آئین اور قانون میں مضمر ہے۔ یہ کہ یہ ایوان جمہوریت کا تسلسل ہر صورت برقرار رہنے کا ضامن اور امین ہے۔یہ کہ اس ایوان کی رائے میں نام نہاد آزادی و انقلاب مارچ کے شرکاء کی طرف سے وزیر اعظم کے استعفیٰ، اسمبلیوں کی تحلیل اور سول نافرمانی جیسے غیر آئینی مطالبات کو آئین اور قانون سے متصادم تصور کرتا ہے اور اسے عوام کی رائے دہی کو توہین قرار دیتا ہے۔یہ کہ یہ ایوان ملک کے جمہوری نظام کے خلاف غیر آئینی ، غیر قانونی تمام سازشوں کی شدید الفاظ میں مذمت کے ساتھ ساتھ وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ تمام غیر آئینی اور غیر جمہوری سرگرمیوں کو فی الفور ختم کیا جائے۔ تاکہ اس ملک کے عوام سکھ کا سانس لے سکیں۔ اور ترقی کا سفر جاری و ساری رہے۔
ان کامذید کہنا تھاکہ میں نے اس قرارداد کی کوئی حمایت نہیں کی بلکہ پورزور الفاظ میں اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا کہ میں اس قرارداد کے متن اور مندرجات پر تحفظات رکھتا ہوں۔ میں نے اپنے پارٹی کا موقف واضح کیاکہ جمہوریت آئین کی بالا دستی جملہ انسانی حقوق اور انسانی اقدار کے حوالے سے ایم ڈبلیو ایم ایک واضح پالیسی رکھتی ہے ہم نے ہمیشہ ہر سامراجی ، طاغوتی اور آمرانہ حکومتوں اور حکمرانوں کی نہ صرف مخالفت کی ہے بلکہ ہمیشہ ان کے خلاف ڈٹے رہے ہیں اب بھی کالعدم تنظیموں کی سرپرستی کے حوالے سے ، بعض خلیجی ریاستوں کے عقائد ہم پر زبردستی مسلط کرنے کے حوالے سے ہم اپنے تحفظات رکھتے ہیں۔خصوصاً ملک میں جاری بدترین دہشت گردی اور امن وامان کی صورت حال پر ہمیں گہری تشویش ہے۔ان حالات میں ہماری مرکزی قیادت جو بھی فیصلہ کرتی ہے اور آئندہ کے لیے جو بھی لائحہ عمل مرتب کرتی ہے میں اسکا پابند ہوں۔ اس سلسلے میں کوئی دورائے ہو ہی نہیں سکتی۔لہذا میں آج کے چند اخبارات میں اپنے حوالے سے شائع کیے جانے والے اس خبر کی تردید اور بھر پور مذمت کرتا ہوں جس میں کہا گیا تھا کہ ایم پی اے آغا رضا نے قرارداد نمبر 37 کے حق میں ووٹ دیا ہے ۔ جبکہ میں نے قرارداد نمبر37 کے متن پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا اور مشترکہ قرارداد کو متفقہ بنے سے روکا تھا۔