وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن سے جاری کردہ بیان کے مطابق رُکن صوبائی اسمبلی آغا محمد رضا نے گزشتہ روزاسلام آبادکچہری میں خودکُش حملوں کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعہ کوبزدلانہ کاروائی قراردیتے ہوئے کہاکہ سابقہ اورموجودہ حکومت کی نرمی اوردہشت گردوں کے خلاف بروقت کاروائی نہ کرنے کی وجہ سے آج دہشت گردطاقتورہوکرملک بھرمیں اس قدرپھیل چکے ہیں کہ اب اسلام آباد بھی دہشت گردوں کی کاروائیوں سے محفوظ نہیں رہاہے۔اُن کا کہناتھا کہ حکومت اورطالبان کے مابین پردے کے پیچھے کیاباتیں ہورہی ہیں قوم کو اس سے فوری آگاہ کیاجائے۔ اسلام آبادکے دلخراش واقعہ کے بعدطالبان کی طرف سے ایک ماہ کے لئے یکطرفہ جنگ بندی کااعلان دھوکہ کے سواکچھ نہیں۔اگرطالبان اپنی نیت میں صاف ہوتے تووہ جنگ بندی کے لئے ایک ماہ کی مدت مقررہی نہ کرتے۔طالبان کی طرف سے ایک ماہ کی جنگ بندی کی پیشکش مزید خدشات کو جنم دے رہے ہیں۔
انہوں نے حکومت سے سوال کیاکہ طالبان کی طرف سے جنگ بندی کے باوجوددہشت گردگروہوں کی جانب سے جاری حملوں کوروکنااگرطالبان کے بس کی بات نہیں توحکومت پھرطالبان سے کیوں مذاکرات کررہی ہے؟انہوں نے کہاکہ عدالتوں پرحملہ ملک میں قانون کی حکمرانی کوچیلنج کرنے کے مترادف ہے۔ طالبان اوران کے حامی پاکستانی فوج کومذاکرات اور جنگ بندی کے نام پر تھکادیناچاہتی ہیں۔ اورطالبان کوجیسے ہی کوئی کمزورلمحہ میسرآتاہے وہ کسی بھی دہشت گردانہ کاروائی سے دریغ نہیں کرتے۔اوراگلے روز میڈیاپرواقعہ سے اظہارلاتعلقی بھی کرتے ہیں۔ طالبان دہشت گردوں کوصرف اُن سیاسی اورمذہبی حلقوں کی وجہ سے ملک میں اپنی طاقت کویکجاکرنے کاموقع مل رہاہے جومذاکرات کے نام پراِن دہشت گردوں کی میڈیامیں برملاحمایت کررہے ہیں۔طالبان کی طرف سے پاکستان کے معصوم عوام ،میڈیاکے افراد، پولیس، افواج پاکستان اوراب عدلیہ پرحملے کے بعدوقت آچکاہے کہ اِن کے خلاف آپریشن کیاجائے۔