وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کراچی میں جعفریہ الائنس کے سربراہ علامہ عباس کمیلی کے صاحبزادے علامہ علی اکبرکمیلی اور یاسر ترمذی کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے سندھ حکومت کی ناکامی قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن کے باوجود کراچی میں معصوم شہریوں کا قتل لمحہ فکریہ ہے۔ جو حکمران عوام کو تحفظ نہ دے سکیں انہیں اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔ ریاستی ادارے کراچی میں جاری قتل عام روکنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ ارباب اقتدار اور ریاستی اداروں کی نا اہلی سے تنگ عوام ،انقلاب کا پرچم لے کر اسلام آباد میں بیٹھے ہیں،قبل اس کے کہ عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوجائے ،نواز لیگ کی وفاقی اور پی پی کی صوبائی حکومت قیام امن کے سلسلے میں اپنا کردار ادا کرے اور کراچی میں جاری معصوم انسانوں کے قتل عام کا سلسلہ روکے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ کراچی میں آئے روزمعصوم انسانوں کے قتل عام کا از خود نوٹس لیتے ہوئے مجرموں کو تختہ دار پر لٹکانے کا اہتمام کرے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے اس ملک میں نہ انصاف ہورہا ہے اور نہ ہوتا نظر آرہا ہے۔ دہشت گرد آزاد ہیں اور ان کی سرپرستی بھی ہورہی ہے۔
انہوں نے بارش اور سیلاب کے نتیجے میں وسیع پیمانے پر ہونے والے جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تین دن کی بارشوں نے خادم اعلیٰ پنجاب کی کارکردگی کو بے نقاب کر دیا کروڑوں روپے کی لاگت سے تیار کردہ انڈر پاس تالاب بن چکے ہیں۔ جہاں نکاسی آب کا کوئی بندوبست نہیں کچے بوسیدہ مکانات اور بجلی کی ننگی تاریں بھی موت کا پیغام لے کر آئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پنجاب کے دریاؤں میں لاکھوں کیوسک پانی چھوڑنا افسوس ناک اور قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز حکومت نے صرف ایک سال میں پانچ ہزار ارب روپے قرضہ حاصل کر کے پوری قوم کو مقروض بنا دیا ہے۔ ماضی کے تمام رکارڈ توڑتے ہوئے خطیر رقم قرضہ لے کر ارباب اقتدار نے اپنے شاہانہ اخراجات ، کرپشن اورعیاشی پر خرچ کیے ہیں۔