وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا رضوی نے بلوچستان کے وزیر اعلی ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ سے ملاقات کی۔ملاقات میں صوبے کی موجودہ امن و امان کی صورتحال پر گفتگو ہوئی اور وزیر اعلی نےامن و امان کے حوالے سے وفد کو اپنی کوششوں سے آگاہ کیا۔آغا رضا کے ہمراہ کونسلر کربلائی رجب علی ، کامران حسین، سید ابرار حسین ، خادم حسین ، حاجی عمران علی ، مہدی بلدستانی اور عماربھی موجود تھے، وفد نے امن و امان کی بحالی کے حوالے سے وزیر اعلی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی کوششوں کو سراہا اور بلوچستان میں قومی، مذہبی، سیاسی اور فرقہ وارانہ ہمانگی اور رواداری کے فروغ کے لیے اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ آغا رضا کا کہنا تھا کہ جہاں دوسری اقوام صوبے میں قیام امن کے لیے اپنا پسینہ بہائینگے وہاں ہزارہ قوم صوبے میں امن و امان کی بحالی کے لیے حکومت کے شانہ بشانہ اپنا خون بہانے سے دریغ نہیں کرینگی۔جس کی زندہ مثال گزشتہ چند سالوں کے دوران ملت تشیع اور ہزارہ قوم کی بے لوث قربانیاں ہیں۔
رکن بلوچستان اسمبلی آغا رضا نے مزید کہا کہ ہزارہ قوم اور ملت تشیع پاکستان کے دور دراز علاقوں سے ایران ، عراق زیارات مقدسہ پر جانے والے زائرین کو کوئٹہ تفتان کے راستے آباد اپنے پشتون اور بلوچ بھائیوں پر مکمل اعتماد اور بھروسہ ہے لیکن صوبے اور ملک میں جاری دہشت گردی کا کسی قوم، مذہب یا فرقہ سے کوئی تعلق نہیں۔ شیعہ سنی آپس میں بھائی بھائی ہیں اور گزشتہ سینکڑوں سالوں سے پاکستان خصوصا کوئٹہ میں زندگی بسر کر رہے ہیں اور صوبے کی ترقی میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔
وزیر اعلی ڈاکٹر عبد المالک کا کہنا تھا کہ جب تک کوئٹہ تفتان راستہ محفوظ نہیں ہوجاتا اس وقت تک ہم زائرین کے لیے رعایتی نرخ پر ہوائی سروس کا انتظام کرینگے جس پر آغا رضا نے وزیر اعلی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس سروس کے ساتھ ساتھ کوئٹہ تفتان روٹ کو بند نہں ہونا چاہیے۔ کیونکہ اس روٹ سے ہزاروں غریب لوگوں کا روزگار وابستہ ہے۔
ملاقات کے دوران آغا رضا نے وزیر اعلی ٰ کو بینظیر ہسپتال کو جدید سہولیات سے آراستہ کرنے اور ہسپتال میں مزید ڈاکٹرز اور طبی ماہرین کی تعیناتی کے حوالے سے تجاویز سے آگاہ کیا اور گورنمنٹ گرلز حسن موسی کالج کو بلوچستان وومن یونیورسٹی کے ساتھ منسلک کرنے اور گورنمنٹ بوائز موسی کالج کو بلوچستان یونیورسٹی کے ساتھ ماسٹر ڈگری کلاسز کے لیے منسلک کرنے کے حوالے سے بھی اپنی سفارشات پیش کیں۔
علاوہ ازیں آغا رضا نے مقامی ہسپتال میں موجود سانحہ مستونگ کے زخمیوں کو فوری طور پرکراچی بھجوانے کے حوالے سے بھی وزیر اعلی صاحب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ تا حال دو انتہائی شدید زخمی سی ایم ایچ پسپتال میں موجود ہیں جنکی حالت تشویشناک ہے اور جنہیں کراچی منتقل کرنے کی ضرورت ہے۔وزیر اعلی جناب ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے مجلس وحدت مسلمین کے وفد کی تجاویز سے اتفاق کرتے ہوئے وفد کو یقین دلایا کہ بہت جلد ان سفارشات پر عملدرآمد کیا جائیگا۔