وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی مرکزی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی کی سربراہی میں ایم ڈبلیو ایم کے وفد نے وفاقی وزیر سیفران اور وزیر اعظم کے فوکل پرسن شہریار آفریدی سے ملاقات کی اور انہیں زائرین کو درپیش مشکلات سے آگاہ کیا۔ وفد کے اراکین نے کہا کہ ملتان قرنطینہ سنٹر کے ساتھ زیادتی کی گئی ہے جس سے لوگوں کا کورونا وائرس سے متعلق تشخیصی عمل پر سے اعتماد ختم ہوتا جاریا ہے۔مختلف قرنطینہ سینٹرز میں موجود مشتبہ افراد کے دوبارہ فوری طور پر ٹیسٹ کرائے جائیں اور انہیں ان کی رپورٹس فراہم کی جائیں۔ جن لوگوں میں کورونا ٹیسٹ منفی ائے ہیں انہیں گھروں میں جانے کی اجازت دی جائے۔
انہوں نے کہاکہ زائرین کا استحصال کسی طور قابل قبول نہیں۔ جو لوگ کورونا سے متاثر ہوکر رپورٹ منفی ائے ہیں ان کے گھروں کے باہر غیر ضروری ہدایات آویزاں کرکے انہیں اذیت دینے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔کسی مذہبی طبقے کو محض تعصب کی بنیاد پر کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا ذمہ دار ٹھہراناملک میں فرقہ واریت پھیلانے کی مذموم کوشش ہے ۔کورونا وائرس کے شکار کسی بھی پاکستانی کی مسلکی بنیاد پر نشاندہی نا قابل قبول ہے۔
ناصرشیرازی نے مزید کہاکہ میڈیا کو ایسے کسی بھی ٹرائل کی قطعاََ اجازت نہیں ہونی چاہیے جس سے کسی مخصوص مکتبہ فکر کی دل آزاری یا کردار کشی کا کوئی پہلو نکلتا ہو۔ بیرونی ملک پھنسے ہوئے پاکستانیوں کو بلاتفریق پاکستان لانے کے لیے اقدامات کئے جائے۔تفتان باڈر سے آنے والے تمام زائرین متعلقہ اداروں کی تحویل میں ہیں۔ان کورونا وائرس پھیلانے کا ذمہ دار ٹھہرانا غیر ذمہ دارانہ فعل ہے۔ ملک میںمذہبی منافرت پھیلاکر قومی سلامتی سے کھیلنے کی اجازت کسی کو نہ دی جائے۔اس سلسلے میں حکومتی عہدیداروں کو بھی محتاط انداز اپنانا ہو گا۔یہ وقت پوری قوم کا متحد ہو کر کرونا کے خلاف جنگ لڑنے کا ہے۔وفد میں علامہ ضیغم عباس اور ایم ڈبلیو ایم مرکزی سیکرٹریٹ کے مسؤل ارشاد حسین بنگش بھی موجود تھے۔