وحدت نیوز(کوئٹہ ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے دہشتگردوں کے ہاتھوں سید جواد حسین اور ذاکر حسین کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عید کے روز دہشتگردی کا یہ المناک واقعہ ریاستی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔انہوں نے کہا کہ ٹارگٹ کلنگ کا یہ واقعہ گزشتہ15سالوں سے کوئٹہ میں جاری دہشتگردی کا تسلسل ہے ، حکومت فی الفور دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کلین اپ شروع کرے ۔ آج بھی مختلف علاقوں میں دہشتگردوں کے تربیتی مراکز اور محفوظ ٹھکانے موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگرد اس صوبے کی عوام ،اسلام اور انسانیت کے دشمن ہیں۔
انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ جن 68دہشتگردوں کو عدالت سے سزائے موت ہوئی ہے ان کی سزاؤں پر فی الفور عمل درآمد کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ،صوبائی کابینہ اور اتحادیوں کو چاہیے کہ وہ دہشتگردی کے خاتمے کے لئے سنجیدہ اقدامات کریں اور عوام کو ان سے جو توقعات وابستہ ہیں وہ توقعات مایوسی میں بدلنے سے پہلے دہشتگردی کا خاتمہ یقینی بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ انتہائی دکھ اور افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج تک عوام کے قاتلوں کو سزا نہیں دی گئی۔ جبکہ شھداء کے وارث ،مدعی،وکیل اور گواہوں کو سرعام قتل کیا گیا۔ایسے سانحات جنہیں وزیراعظم جیسی ذمہ دارشخصیت نے ٹیسٹ کیس کے طور پر لینے کا اعلان کیااس کیس کا بھی کچھ نہیں ہوا۔