وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے ایک ماہ کے لئے زائرین کے راستے کی بندش پر ہمیں شدید تشویش ہے ،حکومت بلوچستان اور وفاقی حکومت زائرین کے مسئلے کو حل کرنے میں سنجیدہ نہیں جسکے باعث زائرین کو متعدد مشکلات کا سامنا ہے۔
زائرین کے قافلے کی بلوچستان میں داخلہ کے موقع پر انہیں کئی روز تک سندھ اور پنجاب کے بارڈرپر روکا جا رہا ہے اور ان سے این او سی طلب کی جارہی ہے، بلوچستان حکومت نے رسمی طور پر یہ موقف دیاہے کہ ہم دوسرے صوبوں کے زائرین کی ذمہ داری نہیں لے سکتے جسکی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ، فیری سروس اور پی آئی اے فلائٹ کا اجراء بھی مسئلے کو حل کرنے کے بجائے اسے مزید پیچیدہ بنانے کا باعث ہے،کوئٹہ اور تفتان بارڈر پر کئی روز تک زائرین کو پریشان کرنا افسوسناک ہے ، انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین نے ہمیشہ ملت کے حقوق کی پاسبانی کی ہے،زائرین کے ایشو پر بھی سنجیدہ حکمت عملی کا مظاہرہ کرتے ہوئے حکومتی سازشوں کو نا کام بنا دے گی۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ بلوچستان میں بھی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا آغاز کرے۔دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں اور ٹریننگ کیمپس کا خاتمہ کرے اور تفتان سے کوئٹہ تک روٹ کو زائرین اور عوام کی رفت و آمد کے لئے کھول دے، انہوں نے کہا کہ اگر ناروا سلوک اور سازشیں بند نہ ہوئیں تو ملک گیر سطح پر احتجاج کیا جائے گا۔