وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل آغا علی رضوی نے کہا ہے کہ جی بی کی حکومت اپنی ناقص کارکردگی کو چھپانے کی غرض سے عوام کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرنے کی مذموم کوشش کر رہی ہے۔ گلگت بلتستان کے عوام جب بھی متحد ہو کر اپنے حقوق کیلئے میدان میں آتے ہیں، فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دیدی جاتی ہے، حکومت کی یہ روش اس مرتبہ ہرگز کارگر نہیں ہونے دیں گے۔ شیخ مرزا علی کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرنا انتہائی زیادتی ہے، علمائے کرام کی توہین ہرگز برداشت نہیں ہوگی۔ گلگت بلتستان کے عوام باہمی اتحاد کے ذریعے دشمن کی سازشوں کو ناکام بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ 69 سالوں سے حکمرانوں نے گلگت بلتستان کے عوام کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے، جس خلوص اور والہانہ محبت کے ساتھ گلگت بلتستان کے عوام نے ڈوگرا سے آزادی حاصل کرکے پاکستان سے اس علاقے کا الحاق کیا، اس کا صلہ حقوق سے محرومیوں کی صورت میں ملا ہے۔ عجیب بات ہے کہ جب گلگت بلتستان کے عوام اپنے حقوق کا مطالبہ کریں تو ان پر غداری کا مقدمہ درج کیا جاتا ہے اور عوام جب اپنے حقوق کیلئے میدان میں آئیں تو سی پیک منصوبے کے خلاف سازش قرار دیدی جاتی ہے۔ صوبائی حکومت لڑاؤ اور حکومت کرو کی پالیسی پر گامزن ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام اسلام کے شیدائی اور نواسہ رسول کے سچے عاشق ہیں، تمام مسلمانوں کے نزدیک امام حسین علیہ السلام کی شخصیت مکرم و محترم ہے لیکن صوبائی حکومت جان بوجھ کر یوم الحسین ؑ کے انعقاد پر پابندی لگا کر علاقے میں فرقہ واریت کو پروان چڑھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آئینی اصلاحات کے نام پر گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ مذاق کرنا بند کرے اور گلگت بلتستان کے حقوق کو تسلیم کرتے ہوئے سات دہائیوں کی محرومیوں کا ازالہ کرتے ہوئے یہاں کے عوام کی خواہشات کے مطابق آئینی طور پر اس علاقے کی حیثیت کو واضح کرے۔ انہوں نے یوم الحسین کے انعقاد پر پابندی، یونیورسٹی کے طلباء پر مقدمات اور گرفتاریوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے ملک و قوم کو تقسیم کرنے کی سازش قرار دیا۔